یوکرین

یوکرین کی تباہی کی اصل وجہ کیا ہے؟

پاک صحافت دنیا میں اس وقت 195 ممالک ہیں اور ان میں سے بہت سے ممالک اپنی بعض خصوصیات کی وجہ سے مشہور ہیں، جیسے جاپان الیکٹرانک اشیاء بنانے میں مشہور ہے، اسی طرح امریکہ اپنی شان و شوکت، دوسرے ممالک پر حملے اور جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔

یہ بات اب تقریباً پوری دنیا کی رائے عامہ سمجھ چکی ہے کہ جہاں امریکہ ہوگا وہاں امن نہیں ہوگا، اس کی وجہ یہ ہے کہ بدامنی ہی امریکہ کی موجودگی کا راز ہے اور اسی بہانے وہ دوسرے ممالک میں رہتا ہے۔ جس ملک میں امریکی فوجی تعینات ہیں وہاں امن قائم ہو جائے تو امریکی فوجیوں کا قیام کا بہانہ ختم ہو جائے گا۔

آج پوری دنیا میں جہاں کہیں بھی لڑائی اور بدامنی ہے وہیں بیشتر جنگوں اور بدامنی میں امریکہ کا بالواسطہ اور بلاواسطہ کردار ہے۔ آج دنیا کے مختلف ممالک کے حکام اور عوام امریکہ پر جنگی جنون ہونے کا الزام نہیں لگا رہے بلکہ دو صدیاں گزر چکی ہیں کہ خود امریکی حکام اور سیاست دان اس ملک کو جنگی جنون اور حد سے تجاوز کرنے والا تسلیم کر رہے ہیں۔ چار سال قبل سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا تھا کہ سوائے 16 سال کے امریکا کی پوری تاریخ جنگ سے بھری پڑی ہے۔

11 ستمبر کے واقعے کی بنیاد پر امریکہ نے 2001 میں افغانستان پر حملہ کیا اور 2003 میں عراق پر قبضہ کر لیا۔ امریکہ نے دہشت گردی سے نمٹنے اور امن کے قیام کے بہانے افغانستان پر حملہ کیا تھا لیکن 20 سال سے افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے تعینات ہونے کے باوجود اس ملک میں امن قائم نہیں ہو سکا۔ یہی نہیں افغانستان میں منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ جن علاقوں میں غیر ملکی فوجی تعینات تھے وہاں منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ دونوں میں اضافہ ہوا۔

امریکہ نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا مقابلہ کرنے کے بہانے عراق پر حملہ کیا اور اس کے حملے اور امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے دوران ہزاروں عراقی مارے گئے، لیکن آج تک وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار نہیں ملے اور نہ ہی کوئی اس پر بات کرتا ہے۔ .

صرف افغانستان اور عراق میں امریکہ کی قیادت میں غیر ملکی فوجیوں کی تعیناتی کے دوران تقریباً دس لاکھ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے اور کبھی یہ بات نہیں کی جاتی کہ ان ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے۔

روس اور یوکرین کی جنگ میں امریکہ بھی آگ پر تیل ڈال رہا ہے۔ اب امریکہ یوکرین کو جنگی طیارے دینے کا سوچ رہا ہے۔ اب تک وہ یوکرین کو مختلف قسم کے ہتھیار دے چکا ہے۔ بہت سے باشعور حلقوں کا خیال ہے کہ یوکرین کی جنگ درحقیقت روس کے ساتھ نہیں بلکہ روس اور امریکا اور نیٹو کے درمیان ہے اور امریکا اور اس کے مغربی ممالک یوکرین کو ہتھیار بھیج رہے ہیں۔

خلاصہ یہ ہے کہ جہاں امریکہ اور مغربی ممالک یوکرین روس کے درمیان طویل جنگ کی وجہ ہیں وہیں یوکرین کی تباہی ان ممالک کی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے