پارلیمنٹ

بھارت اور برازیل روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت جی20 وزرائے خزانہ کے اجلاس میں ہندوستان اور برازیل کے نمائندوں نے روس کے خلاف پابندیوں کی مخالفت کا اعلان کیا۔

ہندوستان اور برازیل سمیت ترقی پذیر ممالک کے نمائندوں نے گروپ آف 20 (جی20) کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے سربراہان کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کی صورتحال اور روس کے خلاف پابندیاں عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

گروپ آف 20 کے اجلاس کے موقع پر اپنی بات چیت کے دوران گروپ آف سیون (جی 7) کے ممالک نے روس کو توانائی کی قیمتوں میں اضافے اور غذائی تحفظ میں خلل کا سبب قرار دیا لیکن روسی فریق نے اس دلیل سے اختلاف کیا اور انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماسکو کے خلاف پابندیاں معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔ جی 20 کے سینئر حکام کا متواتر اجلاس کل انڈونیشیا میں کسی مشترکہ بیان پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا۔

خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق روسی نمائندے کے بیانات کے بعد برازیل اور بھارت سمیت ترقی پذیر ممالک کے نمائندوں نے بھی اعلان کیا کہ یوکرین کی موجودہ صورتحال اور روس کے خلاف پابندیوں کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

دنیا کے 7 صنعتی ممالک (جرمنی، فرانس، اٹلی، جاپان، انگلینڈ، امریکہ) پر مشتمل گروپ آف 7 (G7) 1975 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ سوویت یونین کے انہدام کے بعد روس کو اس گروپ میں شامل کر کے گروپ 8 کا نام دیا گیا لیکن 2014 میں جزیرہ نما کریمیا کے روس سے الحاق کے باعث ماسکو کو اس گروپ سے نکال دیا گیا۔ ہر سال، گروپ آف 7 کے رہنماؤں کے سالانہ اجلاس کے ساتھ ہی، جلسہ گاہ کے قریب زبردست عوامی احتجاج بھی کیا جاتا ہے۔ مظاہرین ناانصافی اور موسمیاتی تبدیلیوں سمیت دنیا کے بہت سے مسائل کی وجہ ان 7 صنعتی ممالک کی پالیسیوں کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

زلنسکی

زیلنسکی کی جانب سے مغرب کی توجہ اسرائیل سے یوکرین کی طرف ہٹانے کی درخواست

(پاک صحافت) یوکرین کے صدر نے ایران کے جوابی حملے کے بعد اسرائیل کی صیہونی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے