ماسکو

روسی میزائل حملے میں 21 افراد ہلاک، یوکرین کے صدر نے روسی حملے کو دہشت گردی قرار دے دیا

ماسکو {پاک صحافت} روس نے جمعرات کو یوکرین کے شہر وِنیٹسیا پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شہری آبادی والے علاقے میں ہونے والے حملے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔ یوکرین کی قومی پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف سے 268 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع شہر وِنیتشیا میں تین میزائل ایک دفتر کی عمارت سے ٹکرا گئے اور قریبی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ میزائل حملے میں آگ لگ گئی، قریبی پارکنگ میں موجود 50 کاریں تباہ ہو گئیں۔

یوکرین کے صدارتی دفتر کے نائب سربراہ کریلو تیموشینکو نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر لکھا کہ بحیرہ اسود میں ایک روسی آبدوز نے شہر پر کیلیبر کروز میزائل داغا۔ روس نے حملے کی تصدیق نہیں کی۔ تاہم، روس کے ٹیلی ویژن نیٹ ورک آر ٹی کی سربراہ مارگریٹیا سیمونیان نے کہا کہ وِنیٹسیا میں ایک عمارت کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ یہ یوکرین میں ’نازیوں کا اڈہ‘ تھی۔

وینیٹسیا کے گورنر سرائی بورزوف نے کہا کہ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے علاقے میں چار مزید میزائلوں کو مار گرایا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کا مقصد جان بوجھ کر شہریوں کو خوفزدہ کرنا تھا۔ یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب دی ہیگ میں تقریباً 40 ممالک کے حکام نے یوکرین کے جنگی جرائم کی تحقیقات اور ٹرائل کے لیے مربوط کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر لکھا، ’’روس ہر روز شہری علاقوں پر بمباری کر رہا ہے، بچوں کو ہلاک کر رہا ہے، ایسے شہری مراکز پر میزائل داغ رہا ہے جہاں کوئی فوجی کمپلیکس نہیں ہے۔‘‘

وِنیٹسیا 370,000 کی آبادی کے ساتھ یوکرین کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ یوکرین پر روس کے حملوں کے آغاز کے بعد سے ہزاروں افراد مشرقی یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔ ونیٹسیا پر حملے سے قبل، ماضی میں یوکرین کے صدارتی دفتر نے کہا تھا کہ روسی فوجیوں کے حملوں میں پانچ شہری ہلاک اور آٹھ دیگر زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے