آگ

ترکی کے جنگلات میں پھیلی آگ / حکام کو تخریب کاری کا شبہ

انقرہ {پاک صحافت} ترک میڈیا نے ملک کے جنوب مغرب میں موگلا صوبے کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی تھی۔

این ٹی وی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ آگ بیک وقت تین مقامات پر لگی اور سیکورٹی فورسز تخریب کاری کے امکان کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

آگ منگل کی شام کو صوبہ مغل کے گاؤں امازان کے مارمارس کے جنگلات اور پہاڑوں میں لگی۔

اطلاعات کے مطابق تیز ہواؤں کے باعث آگ دیگر علاقوں تک پھیل رہی ہے۔

ترک حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد تمام آلات کو متحرک کردیا گیا اور آگ بجھانے کے لیے زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری رکھی گئیں۔

ترک میڈیا نے بیک وقت تین مقامات پر آگ کو دیکھتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ تخریب کاری اور جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق سکیورٹی حکام نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

گزشتہ سال ترکی کے جنگلات میں سیکڑوں آگ بھڑک اٹھی، خاص طور پر جنوبی ساحلی پٹی میں، جس سے ملک کے ہزاروں ہیکٹر جنگلات تباہ اور راکھ ہو گئے۔

انسانی ساختہ موسمیاتی تبدیلی اور بے مثال گرمی اور خشک سالی بحیرہ روم کے علاقے میں آگ لگنے کی بڑی وجوہات ہیں، جس نے گزشتہ موسم گرما میں ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے