فرانس

فرانس نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کی تردید کی ہے

پیرس {پاک صحافت} فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کی خبریں درست نہیں ہیں۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کی شب پاک صحافت کو بتایا کہ روسی میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس میں فرانس کی طرف سے یوکرین کو گولہ بارود اور کلسٹر بم پہنچانے کے الزامات سراسر غلط ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: “فرانس اوسلو کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔”

پاک صحافت کے مطابق، فرانس ان 100 ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے 2008 میں اوسلو کنونشن پر دستخط کیے تھے۔

کنونشن کے تحت تمام رکن ممالک پر ان متنازعہ ہتھیاروں کے استعمال، پیداوار، نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

فرانس نے آخری بار 1991 کی خلیجی جنگ کے دوران کلسٹر بموں کا استعمال کیا تھا اور 2002 میں پیداوار بند کر دی تھی۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے 21 فروری 2022 کو ماسکو کے سیکورٹی خدشات کے بارے میں مغرب کی بے حسی پر تنقید کی، ڈونباس کے علاقے میں ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کیا، اور تین دن بعد جمعرات، 24 فروری، 1400 کو اس نے یوکرین کے خلاف “خصوصی آپریشن” کا بھی آغاز کیا، جس نے ماسکو اور کیف کے کشیدہ تعلقات کو فوجی تصادم میں بدل دیا۔

یوکرین کی جنگ اپنے چوتھے مہینے میں داخل ہو چکی ہے، اور روسی حملے، یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل اور نئے سیاسی، فوجی، اقتصادی اور سماجی نتائج کے رد عمل کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے