بھوٹان

سری لنکا کے بعد اب بھوٹان میں بھی کھانے کے پڑے لالے، تباہی کے دہانے پر کھڑا ملک

پاک صحافت بھارت کے پڑوسی ملک بھوٹان میں بھی اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

بھوٹان کے دیہی علاقوں میں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔ بھوٹان کے وزیر خزانہ لوک ناتھ شرما نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو اس بارے میں آگاہ کیا۔

بھوٹان کی آبادی 8 لاکھ سے کم ہے لیکن یہ چھوٹا ملک روس یوکرائن جنگ کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔ تین ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر خام تیل اور اناج کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

کورونا وبا کے بعد بحالی کی راہ پر لوٹنے والی بھوٹان کی معیشت کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ بھوٹان ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو کھانے کی اشیاء کی گھریلو مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان پر انحصار کرتے تھے۔

بھوٹان نے گزشتہ سال بھارت سے 30.35 ملین ڈالر کا اناج خریدا تھا۔ بھوٹان بنیادی طور پر بھارت سے چاول اور گندم خریدتا ہے۔

ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان دو طرفہ تعلقات روایتی طور پر بہت خوشگوار رہے ہیں۔ ان دونوں ممالک کے درمیان ایک خاص تعلق رہا ہے۔ 1971 میں بھارت کی حمایت کی وجہ سے بھوٹان اقوام متحدہ کا رکن بنا، یہ ملک 1973 میں ناوابستہ تحریک کا بھی رکن بنا اور 1977 میں بھارت نے بھوٹان کے سفارت خانے کا درجہ بڑھا دیا۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے