پیوش گویل

بھارت: ضرورت مند ممالک کو گندم برآمد کی جائے گی

نئی دہلی {پاک صحافت} ہندوستان کے وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل نے کہا کہ ان کا ملک اب بھی دوست اور ضرورت مند ممالک کو گندم کی برآمدات کی اجازت دے گا، لیکن نجی شعبے کی برآمدات پر پابندی نہیں ہٹائے گا۔

“ہندوستان کی گندم کی برآمدات عالمی تجارت کے 1% سے بھی کم ہیں اور ہمارے برآمدی ضوابط کو عالمی منڈیوں پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے،” ہندوستانی وزیر تجارت اور صنعت گوئل نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں ٹویٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ “ہم کمزور ممالک اور پڑوسیوں کو (گندم) برآمد کرنے کی اجازت دیتے رہتے ہیں۔”

گوئل نے ورلڈ اکنامک فورم سے ایک تقریر میں کہا، “ہندوستان نجی شعبے کو گندم کی برآمدات پر پابندی ہٹانے کا ارادہ نہیں رکھتا، کیونکہ اس سے صرف بلیک مارکیٹ کے تاجروں کو فائدہ ہوگا اور کمزور ممالک کی مدد نہیں ہوگی۔”

اس ماہ کے وسط میں، بھارت نے مہنگائی اور اپنی غذائی تحفظ کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے، حکومتی منظوری کے بغیر گندم کی برآمدات پر پابندی لگا دی۔ اناج کی برآمدات پر اچانک پابندی سے لاکھوں ٹن گندم مغربی ہندوستان کی ایک بڑی بندرگاہ میں پھنسی ہوئی ہے۔

مارچ کے مہینے میں ہندوستان میں ریکارڈ توڑ گندم مہنگا تھا، جس نے ملک کی فصلوں کی پیداوار کے بارے میں خدشات کو جنم دیا، جو پہلے ہی خشک سالی کی زد میں ہے۔

اگرچہ بھارت گندم کی عالمی منڈی میں صرف ایک معمولی کھلاڑی ہے، لیکن اس کے فیصلے نے عالمی منڈیوں میں زرعی مصنوعات کی قیمتوں کو بڑھا دیا ہے۔ اس سے قبل، یوکرین میں جنگ، ایک ایسا ملک جو دنیا میں گندم کی 12 فیصد برآمدات کرتا ہے، نے گندم اور دیگر اناج کی قیمتوں کو بڑھا دیا تھا۔

نئی دہلی کا استدلال ہے کہ گندم کی برآمدات کو کنٹرول کرنے کے فیصلے سے نہ صرف غذائی تحفظ اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ ذخیرہ اندوزی کو بھی روکا جاتا ہے۔

گندم کی برآمدات پر پابندی سے قبل، ہندوستان نے رواں سال کے لیے اپنے برآمدی اہداف پچھلے سال سات ملین ٹن سے بڑھا کر ایک کروڑ ٹن کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے