ہینری کیسینجر

ہنری کیسینجر کا یوکرین اور مغرب کو مشورہ پوتن کو شکست دینے کے جال میں نہ پھنسیں! زیلنسکی نے کہا نہیں!

واشنگٹن {پاک صحافت} سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کیسنجر کا وہ بیان بہت زیر بحث ہے جس میں انہوں نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرین کی جنگ میں روسی افواج کو شکست دینے کے منصوبے ترک کر دے کیونکہ اس کے مستقبل میں یورپ کی سلامتی کے لیے بہت خطرناک مضمرات ہوں گے۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ڈیووس میں تقریر کرتے ہوئے کیسنجر کا کہنا تھا کہ سامنے والے لمحات کے بہاؤ کی وجہ سے روس کی پوزیشن کو بھول جانا بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

کیسنجر نے کہا کہ روس 400 سال سے یورپ کا بنیادی حصہ رہا ہے اور اس نے ہمیشہ بحران کے وقت طاقت کے توازن کو برقرار رکھا ہے، یورپی رہنماؤں کے ذہنوں سے اس پرانے تعلقات کو نہیں کھونا چاہیے اور انہیں روس کو مستقل بننے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے۔ چین کے ساتھی کو کرنا چاہیے۔

کیسنجر کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کو طول نہ دینے دے، مغربی ممالک یوکرین کو روس کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو ماہ کے اندر مذاکرات شروع ہو جائیں تاکہ حالات اس نہج پر نہ پہنچ جائیں جہاں ان پر قابو پانا ناممکن ہو جائے۔

اس تجویز کے جواب میں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا کہ جب تک روس 24 فروری کے بعد اپنے قبضے میں لیے گئے تمام علاقے واپس نہیں کر دیتا تب تک کچھ نہیں ہو گا۔ زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ کوئی بھی بات چیت 24 فروری سے پہلے کی صورتحال کے بحال ہونے کے بعد ہی ہوگی۔

زیلنسکی نے کہا کہ آج دنیا یوکرین کے گرد متحد ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے