احتجاج

انڈونیشیا کے کسان پام آئل کی برآمد پر پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں

جاکارتا {پاک صحافت} انڈونیشیا کے سینکڑوں کسانوں نے پام آئل کی برآمدات پر پابندی کے خلاف منگل کو دارالحکومت جکارتہ اور دیگر شہروں میں احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت سے اس پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا۔

انڈونیشیا میں کسانوں نے پام آئل کی برآمدات پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جکارتہ اور دیگر شہروں میں ریلیاں نکالی، منگل کے روز پام آئل کی برآمدات پر پابندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا، جس سے ان کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔

پام آئل کے دنیا کے سب سے بڑے برآمد کنندہ انڈونیشیا نے 28 اپریل کو خام پام آئل اور کچھ مشتقات کی برآمد روک دی تاکہ ملکی کھپت کے لیے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کیا جا سکے۔ یوکرین پر روس کے فوجی حملے اور اس ملک میں جنگ کے بعد دنیا کے کئی ممالک کو بحرانوں، قلت اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سامنا ہے۔

انڈونیشیا میں احتجاج کرنے والے کسان وزارت اقتصادی امور کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور صدارتی محل کی طرف مارچ کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے 22 دیگر صوبوں میں بھی ایسے ہی احتجاجی مظاہرے ہو چکے ہیں۔ “جب کہ ملائیشیا کے کسان مسکرا رہے ہیں، انڈونیشیا کے کسانوں کو ضرور تکلیف ہو رہی ہے،” مظاہرین نے کہا کہ پام آئل کے دوسرے سب سے بڑے برآمد کنندہ ملائیشیا سے بالکل مختلف انداز اپناتے ہوئے، جس نے عالمی منڈیوں پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے آزاد برآمدی پالیسی بھی اپنائی۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے پام آئل کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ دیگر کئی پالیسیاں قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

اس ہفتے کے پولز سے پتہ چلتا ہے کہ جوکو ویدوڈو کی مقبولیت دسمبر 2015 کے بعد سے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے