سابق امریکی صدر

ٹرمپ کی روس کے بارے میں بائیڈن کے موقف پر کڑی تنقید

واشنگٹن {پاک صحافت} روس کے بارے میں امریکی انتظامیہ کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (2021-2017) نے کہا کہ لاکھوں لوگ مر سکتے ہیں کیونکہ واشنگٹن نہیں جانتا کہ ماسکو سے کیسے نمٹا جائے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹ کے امیدوار مہمت از کی حمایت میں ایک ریلی میں کہا، “وہ نہیں جانتے کہ ولادیمیر پوتن (روس کے صدر) کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے”۔ وہ غلط وقت پر بالکل غلط باتیں کہتے ہیں۔ لاکھوں آخرکار مارے جائیں گے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جدید ہتھیاروں کی “ناقابل یقین طاقت” کی وجہ سے “یہ امریکہ کی تاریخ کا سب سے خطرناک لمحہ ہے”۔

ٹرمپ نے کہا کہ اب امریکی حکومت میں “غلط لوگ، غلط وقت پر غلط جگہ پر” موجود ہیں۔

سابق امریکی صدر بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ اگر ٹرمپ اقتدار میں ہوتے تو روس کبھی بھی یوکرین میں جنگ شروع کرنے کا فیصلہ نہ کرتا اور امریکی حکام کو آپریشن جاری رکھنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

ٹرمپ پہلے کہہ چکے ہیں کہ یوکرین پر روس کا حملہ بائیڈن کے دور صدارت میں امریکہ کی “کمزوری” اور “نااہلی” کی وجہ سے ہوا۔

یوکرین میں دو ماہ سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے، اس کے ساتھ ساتھ روس کی کارروائی پر ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 21 فروری 2022 کو ماسکو کے سیکورٹی خدشات کے بارے میں مغرب کی بے حسی کو تسلیم کیا اور ڈونباس کے علاقے میں ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کیا۔

تین دن بعد، جمعرات، 24 فروری، 1400 کو، پوٹن نے یوکرین کے خلاف ایک نام نہاد “خصوصی آپریشن” شروع کیا، جس سے ماسکو اور کیف کے درمیان کشیدگی کو فوجی تصادم میں تبدیل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے