جرمنی

روس سے تیل کی درآمد روکنے کے نتائج ہمیں بھگتنا ہوں گے: جرمنی

برلن {پاک صحافت} جرمنی کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ روس سے تیل کی درآمد روکنے کے نتائج ہمیں بھگتنا ہوں گے۔

رابرٹ ہائیک نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس سے تیل کی درآمد بند کی گئی تو جرمنی اس کے نتائج سے محفوظ نہیں رہے گا۔

انہوں نے پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روس سے تیل کی درآمد روکنے کی صورت میں جہاں ایک طرف ایندھن کی قیمتیں بڑھیں گی وہیں ملک کو دیگر کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

روس یورپ کو تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ ماسکو نے 2020 میں یورپی یونین کی تیل کی ضرورت کا 26 فیصد فراہم کیا۔ اگرچہ امریکا، سعودی عرب، نائیجیریا، قازقستان اور ناروے بھی یورپی یونین کو تیل فراہم کرتے ہیں لیکن روس ان میں سرفہرست ہے۔

خیال رہے کہ یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد یورپی یونین نے روس کے خلاف کئی قسم کی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اپنے کئی ارکان کی مخالفت کے باعث وہ اسے عملی شکل نہیں دے سکی۔ اب مغربی ممالک خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ روس پر توانائی کی پابندیاں عائد کرنے سے دنیا کی تیل کی منڈیوں میں کھلبلی مچ سکتی ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان یورپی ممالک کو ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے