نرسنہا نند

یتی نرسمہانند کی ہندوؤں سے اپیل، زیادہ بچے پیدا کریں، ورنہ ہندوستان 2029 تک ‘ہندو لیس’ ملک بن جائے گا

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت کے انتہا پسند ہندوتوا رہنما اور اتر پردیش کے ضلع غازی آباد کے ڈاسنا مندر کے مہنت یاتی نرسمہانند نے ہندوؤں سے اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں تاکہ آنے والی دہائیوں میں بھارت کو ‘ہندو لیس’ قوم بننے سے روکا جا سکے۔

ہریدوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کا مطالبہ کرنے پر ضمانت پر رہا ہونے والے انتہا پسند اور متنازعہ مہنت نے متھرا ضلع کے گووردھن میں کہا کہ ریاضی کے حساب سے 2029 تک ایک غیر ہندو وزیر اعظم بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار جب کوئی غیر ہندو وزیر اعظم بن جائے تو 20 سال میں یہ ملک ‘ہندو لیس’ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کو جگانے کے لیے شری کرشن کی سرزمین پر 12 سے 14 اگست تک ‘دھرم سنسد’ کا انعقاد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کرناٹک، شدت پسند ہندوؤں کے حوصلے بڑھے، حجاب اور حلال گوشت کے بعد مسلم ڈرائیوروں کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل

واضح رہے کہ 3 اپریل کو شمالی دہلی کے بروری میں منعقد ‘ہندو مہاپنچایت’ پروگرام میں نرسمہانند نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف تشدد کا مطالبہ کیا تھا۔

نرسمہانند، جنہیں دھرم سنسد کیس میں گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا تھا، نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے