یوکیرنی بحران

یوکرین کا بحران: شہروں پر روسی گولہ باری میں کمی، ماریوپول سے لوگوں کے انخلاء کے لیے راہداری… کیف میں خوفناک تباہی کا ایک منظر

کیف {پاک صحافت} یوکرین کی فوج کے عملے کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روس کے بھاری میزائل حملوں میں کچھ کمی آئی ہے اور روسی فوج نے درست طریقے سے گائیڈڈ ہتھیاروں کا استعمال بھی کم کر دیا ہے۔

فوج کے عملے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی اور سویلین اہداف پر میزائل اور فضائی حملے ہوتے ہیں تاہم ان حملوں میں کچھ کمی آئی ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی فوج نے ماریوپول شہر میں پھنسے افراد کے فرار کے لیے انسانی بنیادوں پر راستے کھول دیے ہیں۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہر میں موجود یوکرینی اور غیر ملکی شہریوں کو باہر نکلنے کی اجازت دینے کے لیے راہداری کھول دی گئی ہے جس کے ذریعے وہ پردیانسک جا سکتے ہیں۔

دریں اثناء کیف شہر کی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روسی حملوں نے اس شہر کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ کئی مقامات پر لاشیں بھی زمین پر پڑی دیکھی گئیں۔

ادھر یوکرائنی حکومت کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس اور یوکرین کے نمائندوں کے درمیان چند ہفتوں تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد اب نتیجہ خیز اشارے مل رہے ہیں اور امکان بڑھ گیا ہے کہ دونوں ممالک کے صدور ملاقات کریں گے۔

یوکرین کے مذاکرات کار ڈیوڈ اراکامیا نے ہفتے کی شام سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی اور ان کے روسی ہم منصب کے درمیان جلد ملاقات ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں دستاویزات کی بنیاد پر پیش رفت ہوئی ہے اور صورتحال ایسی بن گئی ہے کہ دونوں ممالک کے صدور جلد ملاقات کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے