ایران اور طالبان

ایران نے طالبان کو خواتین کے حقوق کی یاد دہانی کرائی، اسلام اور پیغمبر اسلام کا دیا حوالہ

تھران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سے چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے اپنی باہمی ملاقات میں ایران اور چین کی عظیم اقتصادی صلاحیتوں کو فعال کرنے پر تاکید کی ہے۔

پاک صحافت نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے چین میں افغانستان سے متعلق کانفرنس کے موقع پر چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے ایران اور چین کے اقتصادی شعبوں کو وسعت دینے پر تاکید کی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اس ملاقات میں کہا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے اقتصادی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے اور وہ بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی سیاست کرنے اور دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت کے خلاف ہیں۔

دریں اثنا، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے چین کے شہر تونسی میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔ جس میں باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے ایک جامع حکومت کی تشکیل کو افغانستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی کی ضمانت قرار دیتے ہوئے اسے عملی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے خواتین کے حقوق کے احترام پر زور دیا جس پر اسلام اور اس کے عظیم پیغمبر نے زور دیا اور ہر سطح پر خواتین کی تعلیم اور سماجی شرکت کو ایک اہم مسئلہ قرار دیا۔

اس ملاقات میں افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ پر زور دیتے ہوئے یقین دلایا کہ افغانستان کی سرزمین ہمسایہ ممالک کے لیے خطرہ نہیں ہو گی۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، ازبکستان کے نائب وزیراعظم عمر رزاقوف، قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ترکمانستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔ افغانستان کے پڑوسی ممالک سے ملاقات اور علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے