روس اور امریکہ

ماسکو کا واشنگٹن سے خطاب: اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کر دیں

واشنگٹن {پاک صحافت} واشنگٹن میں روسی سفارت خانے نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کے بیان کے ردعمل میں واشنگٹن سے اپنے تمام کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، واشنگٹن میں روسی سفارت خانے نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں امریکہ سے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹاس نیوز ایجنسی کے مطابق، بدھ کو ٹویٹ میں کہا گیا، “روس نے 2017 میں اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کر دیا تھا۔” یہ حقیقت کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم نے درج کی ہے۔ تاہم، امریکہ نے اپنے باقی ماندہ 3% کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی ہے، جو کہ دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ “ہم امریکہ سے اپنے تمام کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔”

یہ ٹویٹ اس وقت سامنے آئی جب امریکی انڈر سکریٹری برائے آرمز کنٹرول اینڈ انٹرنیشنل سیکیورٹی بونی جینکنز نے ماسکو سے اپنے تمام کیمیائی ہتھیاروں کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔

یوکرین کے خلاف ماسکو کی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے امریکہ اور روس کے تعلقات ایک نئے بحران میں داخل ہو گئے ہیں۔ امریکہ نے روس پر وسیع پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے توانائی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

بدھ کو امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ایک سنگین خطرہ ہے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے یوکرین کی جنگ کی نوعیت بدل جائے گی۔ دوسری جانب یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ روسی اس ملک کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں سے فوجی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

روسیوں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کی لیبارٹری قائم کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے