مہند الحاج علی

شامی نمائندہ: امریکہ کا ہدف یوکرین کو دہشت گردی کے مرکز میں تبدیل کرنا ہے

دمشق {پاک صحافت} لبنان کی العہد ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے شامی پارلیمنٹ کے رکن مہند الحاج علی نے کہا کہ امریکہ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس نے یوکرین کو کھو دیا ہے اور اس لیے اسے دہشت گردی کے مرکز میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

العہد ویب سائٹ سے منگل کی صبح پاک صحافت کے مطابق، مہند الحاج علی نے مزید کہا: “زیلنسکی کا میڈیا میں غیر رسمی لباس میں ظاہر ہونے کا مقصد عالمی رائے عامہ کی توجہ مبذول کرنا اور یورپ اور امریکہ کے لوگوں کو روس کے خلاف اکسانا ہے۔ ” اس کا مقصد یوکرین کو شام کے صوبہ ادلب کی طرح دہشت گردوں کے مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔

شامی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا: “نیٹو اس وقت کمزور پوزیشن میں ہے، اور اس کمزوری کی وجہ سے امریکہ پراکسی اور پروپیگنڈہ جنگ کا سہارا لے رہا ہے، لیکن روس کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہے۔”

الحاج علی نے یہ بھی کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ وہی صحافی اور وہی نیٹ ورک جنہوں نے شامی عوام کا خون بہانے میں حصہ لیا تھا اب روس کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہے ہیں جو اس کے شہریوں اور قومی سلامتی کا تحفظ کرتا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ شام کو جس میڈیا جنگ کا سامنا تھا وہی جنگ آج روس کو درپیش ہے۔

شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے المیادین کو بتایا کہ “روس یوکرین میں اپنے اہداف حاصل کر رہا ہے،” اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مغرب شام میں دہشت گردی کا بڑا اسپانسر ہے۔

گزشتہ جمعرات کی صبح سویرے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے باضابطہ طور پر یوکرین کے خلاف “خصوصی فوجی آپریشن” کا اعلان کیا۔

روس نے کہا ہے کہ یوکرین میں اس کی کارروائی کسی جنگ کا آغاز نہیں بلکہ عالمی جنگ کو روکنے کی کوشش ہے۔

لیکن یورپ اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک نے روس کے اس اقدام کو یوکرین کے خلاف جنگ قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اس کی مذمت کی اور روس پر اپنا سفارتی اور اقتصادی دباؤ دوگنا کرنا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے