کوویڈ

کووڈ کا ہلکا اثر بھی خطرناک ہو سکتا ہے، ہوشیار رہیں

پاک صحافت کووڈ کا ہلکا اثر بھی دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

یہ تحقیق نیو آکسفورڈ اسٹڈی میں کی گئی ہے۔ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے گزشتہ دو سالوں میں کووڈ سے صحت یاب ہونے والے لوگوں کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ معلومات دی ہیں۔ ٹیم نے انسانی دماغ میں ان مخصوص تبدیلیوں کی نشاندہی کی ہے جو بنیادی طور پر سونگھنے اور یادداشت سے وابستہ علاقوں میں دیکھی گئی ہیں۔

پہلی بار کورونا مثبت آنے کے تقریباً 11 ماہ بعد انسانی دماغ میں ایسی خاص تبدیلیاں واضح طور پر دیکھی گئیں۔ جریدے نیچر میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں دماغی اسکینز اور علمی ٹیسٹوں کے نتائج کا جائزہ لیا گیا۔

دنیا بھر کے سائنسدان کووڈ کے بعد کے اثرات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ وہ اس کے مضر اثرات کی تحقیقات کر رہے ہیں اور یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مرکزی اعصابی نظام کے ذریعے وبائی بیماری کیسے پھیلتی ہے۔ تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ وبائی مرض کووڈ کی وجہ سے اس کے اثرات کب تک برقرار رہ سکتے ہیں یا جزوی طور پر ٹھیک ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے تحقیق کی جا رہی ہے۔

یہ تحقیق جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دماغی اسکین اور کئی طرح کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ اس تحقیق میں یو کے بائیو بینک کے 51 سے 81 سال کی عمر کے 785 شرکاء شامل تھے۔ تین سال کے اندر، لوگوں کو دو بار اسکین کیا گیا۔ اس میں 401 لوگ سارس کویڈ- 2 مثبت پائے گئے۔ ان میں سے 15 افراد کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا جب کہ 384 افراد کو ہلکی بیماری تھی۔ یہ مطالعہ دنیا کے سب سے بڑے مشاہداتی مطالعات میں سے ایک ہے جو کوویڈ-19 سے پہلے اور بعد میں دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے