ڈرٹی گیم

یوکرین اور امریکا کا گھناؤنا کھیل، دنیا کو تباہ کرنے کی سازش تھی، روس کا بڑا دعویٰ

ماسکو {پاک صحافت} روس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور یوکرین مل کر بائیولوجیکل ہتھیار بنانا چاہتے تھے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یوکرین مشترکہ سرحد کے قریب ایک بائیولوجیکل لیب میں حیاتیاتی ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ اس سے قبل، روسی فوج نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پینٹاگون کی سیکورٹی سے متعلق تخفیف ایجنسی، یوکرین میں 30 سے ​​زائد حیاتیاتی لیبارٹریوں میں حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری میں ملوث ہے۔

روسی وزارت دفاع نے بھی پیر کو ایسا ہی بیان دیا۔ امریکہ نے تسلیم کیا ہے کہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کی جانچ کی کئی سہولیات ہیں اور اس نے ان تنصیبات پر روس کے کنٹرول پر تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ روسی افواج یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اور امریکہ کو خدشہ ہے کہ ان لیبز کے پوشیدہ رازوں سے پردہ نہ اٹھ جائے۔

روس نے کچھ دستاویزات شائع کیں جن میں یوکرین کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ پینٹاگون کے مالیاتی طور پر جاری حیاتیاتی ہتھیاروں کے پروگرام کے بارے میں دستاویزات کو فوری طور پر تباہ کرے۔

روس کے اس اقدام پر امریکی نائب وزیر خارجہ وکٹوریہ نولینڈ نے سینیٹ کی کارروائی کے دوران تشویش کا اظہار کیا ہے۔

نولینڈ نے کہا کہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کے تحقیقاتی ادارے ہیں جنہیں روسی فوج کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں اس پر تشویش ہے، اس لیے ہم عوامی  اشیاء کو روسی فوج کے ہاتھ میں جانے سے بچانے کے لیے یوکرین جا رہے ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ وہ سوویت یونین چھوڑنے والے ممالک میں پینٹاگون کی مالی اعانت سے چلنے والے حیاتیاتی ہتھیاروں کے پروگراموں کی نگرانی کر رہی ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین میں بائیولوجیکل ہتھیاروں کی 30 سے ​​زائد لیبز کا نیٹ ورک موجود ہے۔

24 فروری کو یوکرین کی بائیولوجیکل ریسرچ لیب سے برآمد ہونے والی دستاویزات میں مہلک پیتھوجینز بشمول اینتھراکس، ہیضہ اور طاعون کو فوری طور پر تلف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو کہ بی ٹی ڈبلیو سی کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کی کوشش ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ جنگ

اسرائیل کو غزہ جنگ میں شکست کا سامنا ہے۔ جرمن ماہر

(پاک صحافت) سیکیورٹی امور کے ایک جرمن ماہر کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے