بھارت اور چین

بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے بات چیت کا آغاز

نئی دہلی {پاک صحافت} لداخ میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے بھارت اور چین کے درمیان مذاکرات کا 15واں دور شروع ہو گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لداخ میں گزشتہ 22 ماہ سے جاری تعطل کو حل کرنے کے مقصد سے دو طرفہ مذاکرات کا 15 واں دور جمعہ کو شروع ہوا۔

خطے میں دونوں ممالک کے 50 سے 60 ہزار فوجی تعینات ہیں۔ بھارت اور چین کے فوجی کمانڈر ایل اے سی کے قریب بھارتی علاقے چشول مولڈو میں ملاقات کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے کی بات چیت کا کوئی بڑا نتیجہ نہیں نکلا۔ مشرقی لداخ کے کچھ علاقوں کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان اختلافات ہیں۔ مذاکرات کا 15واں دور جمعہ کی صبح 10 بجے چشول مولڈو میں شروع ہوا۔

مذاکرات سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بات چیت کا مرکزی موضوع ہاٹ اسپرنگس پوائنٹ سے فوج کے انخلاء کے تعطل کا شکار عمل کو مکمل کرنا ہوگا۔ اس سے قبل 12 جنوری کو مذاکرات کا 14 واں دور ہوا تھا۔ اس میں باقی ماندہ علاقوں سے فوج کے انخلاء کے حوالے سے کوئی اہم اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

بات چیت کے 14ویں دور کے بعد، ہندوستان اور چین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ دونوں فریق قریبی رابطہ رکھیں گے اور فوجی اور سفارتی ذرائع سے بات چیت کو برقرار رکھیں گے۔

یاد رہے کہ 5 مئی 2020 کو مشرقی لداخ کی سرحد پر پینگونگ جھیل کے علاقے میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان تعطل شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد دونوں فریقوں نے بتدریج ہزاروں فوجیوں کے ساتھ بھاری ہتھیاروں کے ساتھ اپنی تعیناتی میں اضافہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے