سی این این

روس میں امریکی میڈیا کو روکیں

ماسکو{پاک صحافت} روس میں غلط معلومات کی اشاعت کے جرم میں قید کی سزا کے بعد معروف مغربی میڈیا بالخصوص امریکی میڈیا نے روس میں اپنی سرگرمیاں بند کر دیں۔

پاک صحات کے مطابق، روس کے دوسرے سرکاری ٹیلی ویژن چینل نے ہفتے کے روز اعلان کیا: اے بی سی اور سی بی ایس امریکی ٹیلی ویژن چینلوں نے روس سے اپنے پروگراموں کی نشریات اور روس میں ان کے نامہ نگاروں کو بند کر دیا ہے۔

آر آی اے نووستی خبر رساں ایجنسی نے پہلے روس میں سی این این کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

روسی میڈیا نے گزشتہ روز یہ بھی اطلاع دی تھی کہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے بارے میں غلط خبریں شائع کرنے پر بی بی سی نے نئے تعزیری ضابطہ کی وجہ سے روس میں اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

دریں اثنا، روس کے میڈیا واچ ڈاگ  نے جمعہ کو یوکرین میں جنگ پر حکومت مخالف مظاہروں کی کال پر RFE/RL اور روس پر روس میں پروگرام نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔

روس کی پارلیمنٹ نے جمعہ کو ایک قانون منظور کیا جس میں یوکرین کی فوجی کارروائیوں میں اس کی مسلح افواج کی کارروائیوں کے بارے میں غلط معلومات کی اشاعت کو جرم قرار دیا گیا ہے اور اسے 15 سال تک قید کی مختلف سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، قانون کے تحت، روسی اور بین الاقوامی صحافی جو سرکاری خبروں کی کوریج نہیں کرتے ہیں، انہیں “جعلی خبروں” کے ٹرانسمیٹر تصور کیا جائے گا۔

یہ قانون نہ صرف مواصلاتی ماہرین پر لاگو ہوتا ہے بلکہ روس میں موجود تمام شہریوں پر بھی لاگو ہوتا ہے اور اس کی خلاف ورزی کا الزام لگانے والے شخص کو 5 ملین روبل ($ 48,000) تک جرمانہ یا 15 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

جمعرات کی صبح یوکرین پر روس کی قیادت میں حملے کے بعد جنگ دسویں دن میں داخل ہو گئی ہے اور جنگ جاری رہنے کے ساتھ ساتھ اس واقعے پر عالمی ردعمل کا سیلاب جاری ہے، جس میں روس کے خلاف سفارتی دباؤ اور بین الاقوامی دھمکیوں اور پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے