بائیڈن

یوکرین سے واپس آو، بائیڈن نے امریکیوں پر زور دیا

واشنگٹن {پاک صحافت} جو بائیڈن نے جمعرات کی رات امریکی شہریوں سے یوکرین چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔

این بی سی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکیوں کو اس وقت یوکرین چھوڑ کر واپس آنا چاہیے۔ بڈنی نے کہا کہ ہمیں کسی دہشت گرد تنظیم کا سامنا نہیں ہے، لیکن ہمیں دنیا کی ایک بہت بڑی فوج کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات بہت بدل چکے ہیں جو بہت جلد بگڑ سکتے ہیں۔

جب صحافی نے جو بائیڈن سے سوال کیا کہ امریکی حکومت کن حالات میں اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے وہاں فوج بھیجے گی تو اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ امریکا ایسا کبھی نہیں کرے گا۔

دریں اثناء جمعرات کو امریکی محکمہ خارجہ نے ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ روسی حملے کی صورت میں امریکہ یوکرین سے اپنے شہریوں کو نہیں نکال سکے گا۔

ماضی میں جو بائیڈن نے بارہا امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین سے واپسی کے لیے کمرشل پروازوں کا سہارا لیں کیونکہ روسی حملے کا امکان بڑھ گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی حکام کی جانب سے یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کے دعوؤں کے درمیان فاکس نیوز نے امریکی کانگریس کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی مسلح افواج کے چیف آف آرمی اسٹاف نے کانگریس کے ایک خفیہ اجلاس میں بتایا کہ یوکرین پر حملہ کیا جائے گا۔ روسی حملے کی صورت میں یوکرین 72 گھنٹوں میں تباہ ہو جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند ماہ سے مغربی میڈیا اور وہاں کے حکام یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کے دعوے کر رہے ہیں۔ مغرب نے اس معاملے کے حوالے سے ماسکو پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اس ممکنہ حملے کے پیش نظر روس کے خلاف سخت پابندیوں کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کا وہ کئی مہینوں سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ دریں اثناء مشرقی یورپ میں فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے