حجاب

بھارت: کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرے، تمام اسکول بند

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرے بڑھنے پر حکام نے اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

کرناٹک میں جاری کشیدگی نے اقلیتی برادری میں سیکورٹی اور خوف کو بڑھا دیا ہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں مسلمانوں پر منظم مظالم بڑھ رہے ہیں۔

منگل کے روز تازہ مظاہروں کے دوران، پولیس افسران نے حکومت کے زیر انتظام کیمپس سے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی، جب کہ قریبی قصبوں کے اسکول پولیس کی بھاری نفری کے تحت تھے۔

وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے ریاست کے تمام ہائی اسکولوں کو تین دن کے لیے بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام طلباء، اساتذہ اور اسکولوں اور کالجوں کی انتظامیہ سے امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔

ایک سرکاری ہائی اسکول کی طالبہ کو گزشتہ ماہ حجاب نہ پہننے کی ہدایت دی گئی تھی، جس کے بعد ریاست کے دیگر تعلیمی اداروں کو بھی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔

کیمپس میں حجاب پر پابندی پر تنقید کرنے والے مسلم طلباء اور ہندو طلباء کے درمیان کشیدگی اور تنازعات بڑھ گئے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو حجاب پر پابندی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت شروع کی لیکن فیصلہ سنانے سے پہلے ہی سماعت ملتوی کر دی۔

کرناٹک میں وزیر اعظم مودی کی پارٹی بی جے پی کی حکومت ہے جس کے کئی بڑے لیڈر حجاب پر پابندی کی حمایت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے