اسلحہ

جرمنی نے یوکرین کو اسلحہ دینے سے انکار کر دیا جبکہ برطانیہ نے اسلحہ فراہم کیا

برلن {پاک صحافت} جرمنی نے یوکرین کو اسلحہ دینے سے انکار کر دیا جبکہ برطانیہ نے اسلحہ فراہم کیا۔

یوکرین کی فوج نے روس کے حملے کے خدشے کے پیش نظر جمعہ کو برطانیہ کے نئے ہتھیاروں کے ساتھ جنگی مشق کی۔

برطانیہ نے یوکرین سے وعدہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کو ہلکے دفاعی ہتھیار فراہم کرے گا۔ یوکرین کی فوج برطانیہ کی طرف سے فراہم کردہ اینٹی ٹینک لانچروں کے ساتھ فوجی مشقیں کر رہی ہے۔

مغربی ممالک یوکرین کو روسی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ روس نے سابق سوویت ملک یوکرین کی سرحد پر تقریباً ایک لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

یوکرین نیٹو میں شامل ہونا چاہتا ہے، جبکہ اس کی مخالفت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ اپنی سرحد پر نیٹو کی موجودگی کو قبول نہیں کرے گا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعے کے روز ایک بار پھر روس کے ساتھ مکمل جنگ کے امکان کو مسترد کر دیا لیکن امریکا اور میڈیا پر تناؤ بڑھانے کا الزام لگایا جب کہ سڑکوں پر ٹینک نہیں ہیں۔

ان کا یہ بیان روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نیٹو نے روس کے اہم سکیورٹی مطالبات تسلیم نہیں کیے لیکن وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

امریکہ اور برطانیہ دونوں کا دعویٰ ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم جانسن نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے حملہ کیا تو ایسی تباہی ہو گی جس میں کسی کی جیت نہیں ہو گی۔

دریں اثنا، جرمنی کے یوکرین کو ہتھیار دینے سے انکار نے دوسرے اتحادیوں کی طرف سے حیرت اور غصے کو جنم دیا ہے۔

وزیر خارجہ اور گرین پارٹی کی رہنما اینالینا بربوک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جرمنی یوکرین کا مالی عطیہ دہندہ ہے اور اس کا خیال ہے کہ وہ ہتھیار فراہم کرنے سے زیادہ موثر ہے۔

چانسلر اولاف شولز، اپنی پیشرو انجیلا مرکل کی طرح، مذاکرات کے ذریعے حل کے حق میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے