ناروے

ناروے سے آیا طالبان کا بلاوا

پاک صحافت ناروے کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انکانین ہاٹفیل  نے کہا ہے کہ افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے ضروری ہے کہ عالمی برادری اور طالبان کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔

جمعہ کو ناروے کے وزیر خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک افغانستان کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا شکار ہے جہاں لاکھوں افراد انسانی بحران کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ ناروے کے وزیر خارجہ کے اس بیان کے تناظر میں طالبان کا ایک وفد اس ملک کے دورے پر جائے گا۔

افغانستان میں اقتدار پر قبضے کے بعد طالبان کے وفد کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔ طالبان کا وفد 23 جنوری سے 25 جنوری تک اوسلو میں رہے گا۔ یہاں طالبان نارویجن حکام کے علاوہ یورپی یونین اور امریکہ کے حکام سے بھی بات چیت کر سکیں گے۔

جب سے طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا ہے، افغانستان کو بین الاقوامی امداد روک دی گئی ہے، جو ملک کے بجٹ کا 80 فیصد پورا کرتی ہے۔ امریکا نے افغانستان کے مرکزی بینک سے 9.5 بلین ڈالر بھی روک لیے ہیں۔

اس وقت افغانستان میں 20 ملین سے زائد افراد کو غذائی قلت کے خطرے کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے حالیہ انسانی بحران کے حل کے لیے کم از کم 40 بلین ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے