کابل

افغانستان میں امریکی جرائم آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہے ہیں

کابل (پاک صحافت) 29 اگست 2021 کو امریکی ڈرون کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جو گھنٹوں تک ایک گاڑی کا پیچھا کرتا رہا۔ یہ ویڈیو امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے اس وقت زبردستی بنائی جب وہ اپنے فوجیوں کے ساتھ افغانستان سے فرار ہو رہا تھا۔

امریکہ کی طرف سے بہت زور کے بعد ویڈیو جاری کی گئی۔ اس میں ٹارگٹ گاڑی کے ارد گرد بہت سے شہری نظر آتے ہیں۔ ازمارا احمدی جو کہ ایک امدادی تنظیم کی کارکن تھیں، امریکہ کی اس مجرمانہ کارروائی کا نشانہ بنیں۔ لیکن امریکیوں نے اس حملے میں 7 معصوم بچوں سمیت 10 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ وہ بچے جو خاندان کے سب سے بڑے فرد کی طرف بھاگے جب وہ اپنی گاڑی میں گھر واپس آیا۔اور سب مارے گئے۔

اس جرم کو پانچ ماہ ہوچکے ہیں لیکن اب تک امریکیوں نے اس بات کا اعتراف نہیں کیا کہ انہوں نے حملے سے پہلے بچوں کو دیکھا تھا۔ ازمارا احمدی اس وقت اپنی گاڑی میں کئی گیلن پانی لے کر جا رہے تھے لیکن امریکیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا ہے جو اپنی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد لے کر جا رہا تھا اور کابل میں امریکیوں پر حملہ کرنا چاہتا تھا۔ لیکن جائے وقوعہ پر کوئی دہشت گرد موجود نہیں تھا اور نہ ہی کسی دھماکہ خیز مواد کا کوئی سراغ ملا تھا…… یہ ایک بھیانک جرم تھا، جس کی اب تک چند ہی جہتیں سامنے آئی ہیں…… افغان نوجوان کا کہنا ہے کہ امریکیوں نے جو جرائم کیے ہیں وہ آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہے ہیں۔ پچھلے بیس سالوں سے سارا میڈیا امریکیوں کے قبضے میں تھا اور لوگ خوفزدہ تھے اور حقائق سامنے نہیں لاتے تھے۔

امریکی حکومت بچوں کی نسل کشی کے مرتکب افراد کو خبردار کرنے کی بھی ضرورت نہیں سمجھتی۔ بچوں کا قتل عام اتنا بھیانک اور واضح تھا کہ امریکی اس کیس کا کچھ حصہ عام کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ کے بیس سالہ قبضے کے دوران اس طرح کتنے بے گناہ امریکی مارے گئے۔

 

یہ بھی پڑھیں

جان بولٹن

ایران کا حملہ اسرائیل اور امریکہ کی ڈیٹرنس پالیسی کی بڑی ناکامی ہے۔ جان بولٹن

(پاک صحافت) ٹرمپ دور میں امریکی صدر کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے