طالبان

طالبان کا نیا فرمان، ٹی وی اور ریڈیو پر ہر قسم کے میوزک پر پابندی

کابل {پاک صحافت} افغانستان میں طالبان کی حکومت نے ہر قسم کی موسیقی کی نشریات اور بغیر حجاب کے خواتین کے ٹی وی پر دکھانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

منگل کے روز، طالبان کی حکومت کی ثقافتی کمیٹی نے ٹی وی شوز پر پابندی لگا دی، یہاں تک کہ لڑکیوں کو فیشن ایبل کپڑوں میں دکھایا گیا تھا۔

طالبان کی اس کمیٹی نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی حجاب تمام خواتین کے لیے لازمی ہے۔ ٹی وی پر غیر ملکی پروگراموں کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی کیونکہ ایسے پروگرام اسلامی اور افغان ثقافت کے مطابق نہیں بنائے جاتے۔

اس کے علاوہ طالبان نے قومی ریڈیو اور ٹی وی چینلز سے ہر قسم کی موسیقی نشر کرنے پر بھی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ میڈیا متوازن خبریں نشر کرے اور جعلی خبروں سے گریز کرے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی چینلز کو بھی طالبان حکومت کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔

اگست میں کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد، کچھ طالبان رہنماؤں نے عالمی برادری کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ طالبان بدل چکے ہیں اور وہ 1990 کی دہائی کے طالبان نہیں ہیں۔

عالمی برادری نے طالبان کے دور حکومت میں خواتین کے حقوق اور اقلیتوں کے حقوق پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور طالبان کی حکومت کو اس وقت تک تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے جب تک کہ ایسے معاملات پر مکمل یقین دہانی اور شفافیت حاصل نہیں کی جاتی۔

اس سے قبل اتوار کو طالبان نے ایک نیا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین صرف اپنے قریبی مرد رشتہ داروں کے ساتھ طویل سفر کر سکتی ہیں۔

طالبان کی وزارت برائے فضیلت اور برائی کی روک تھام نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 72 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنے والی خواتین کو اب اپنے کسی مرد رشتہ دار کے بغیر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

طالبان نے گاڑیوں کے مالکان سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں میں بغیر حجاب کے خواتین کو آنے کی اجازت نہ دیں اور گاڑیوں میں میوزک نہ بجانے دیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے