ٹیچر

کینیڈا: حجاب کی وجہ سے ٹیچر کو پڑھانے سے ہٹا دیا گیا

کینیڈا: حجاب کی وجہ سے ٹیچر کو پڑھانے سے ہٹا دیا گیا۔
ٹورنٹو {پاک صحافت} کینیڈا میں ایک سکول ٹیچر نے فاطمہ انوری نامی ٹیچر کو حجاب پہننے پر پڑھانے سے فارغ کر دیا۔

اسکول کے اس اقدام نے غم و غصے اور بحث کو جنم دیا ہے کہ کینیڈا کا آئین اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے معاملے میں کتنا سنجیدہ ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے صوبے کیوبک کے شہر چیلسی کے ایک اسکول نے مسلمان ٹیچر فاطمہ انوری کو حجاب کی وجہ سے نوکری سے نکال دیا اور انہیں پڑھانے کے علاوہ دیگر کام کرنے کی ذمہ داری سونپ دی۔

اسکول انتظامیہ نے یہ کارروائی صوبے کے ایک قانون کی بنیاد پر کی ہے، جس میں انتظامیہ کو کام کی جگہ پر مذہبی علامات کا استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حق دیا گیا ہے۔

اسکول کے اس اقدام نے کینیڈا میں غم و غصے کو جنم دیا ہے اور اس بحث کو جنم دیا ہے کہ اس قانون کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔ کئی شہروں کے میئرز نے کہا ہے کہ وہ اس قانون کو ہٹانے کی پوری کوشش کریں گے۔

وفاقی وزیر مارک ملر نے اس قانون کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلی قرار دیا۔ اقوام متحدہ میں کینیڈا کے سفیر باب راے نے کہا کہ قانون اور اسکول کا فیصلہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اعلامیے سے متصادم ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے