بی جے پی

بھارت، کسانوں کو جیپ کے نیچے کچلنے کے الزام میں بیٹے کا دفاع کرتے ہوئے بی جے پی کے وزیر نے صحافیوں کو گالی اور دھمکی دینا شروع کر دیا

نئی دہلی {پاک صاحفت} کسانوں کو جیپ کے نیچے کچلنے کے الزام میں بیٹے کا دفاع کرتے ہوئے بی جے پی کے وزیر نے صحافیوں کو گالی دینا دھمکی دینا شروع کر دیا۔

لکھیم پور میں احتجاجی کسانوں کو جیپ تلے روندنے کے معاملے میں بیٹے آشیش مشرا کے خلاف پولس کی جانچ میں نئے انکشافات، مودی حکومت میں وزیر داخلہ اجے مشرا ٹینی صحافیوں کے سوالوں پر اتنے دنگ رہ گئے کہ انہیں گالیاں دینا شروع کر دیں اور ان پر حملہ کر دیا۔ حملہ کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔

صحافیوں کو دھمکیاں دینے اور مار پیٹ کرنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں بی جے پی کے ایک وزیر کو صحافیوں کو ڈانٹتے، دھمکیاں دیتے اور ان کے کیمرے چھینتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بدھ کو، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ ٹینی اس وقت مشتعل ہو گئے جب صحافیوں نے ان سے ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے بارے میں پوچھا جس میں کسانوں کو جیپ سے روندنے کے واقعہ کو منصوبہ بند سازش قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا: جاکر ایس آئی ٹی سے پوچھو، انہوں نے گالی دی اور کہا کہ یہ جو آپ کے میڈیا والے ہیں، ان لوگوں نے ایک بے قصور کو پھنسایا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیر نے صحافی پر ہاتھ اٹھا کر دھکا دینے کی بھی کوشش کی تاہم پاس کھڑے لوگوں نے انہیں روک دیا۔

کیس کے چیف انویسٹی گیٹر ودیارام دیواکر کی جانب سے سی جے ایم کورٹ میں درخواست دی گئی ہے۔ اسسٹنٹ پراسیکیوشن آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ یہ منصوبہ بند قتل کا مقدمہ ہے۔

سی جے ایم کی عدالت میں دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ اب تک تقریباً 90 گواہوں کے بیانات لیے جا چکے ہیں۔ بیان اور شواہد کی بنیاد پر یہ ثابت کیا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ بہت سے لوگوں نے سازش کے تحت کیا۔ اس وجہ سے کیس میں قتل، اقدام قتل، منصوبہ بند سازش کی دفعات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ یہ نہ تو کوئی حادثہ ہے اور نہ ہی مجرمانہ قتل۔ ایسی صورت حال میں دفعہ 279، 338، 304 اے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے