واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایک بل منظور کیا جو فروری کے وسط تک بائیڈن انتظامیہ کے لیے فنڈ فراہم کرے گا۔
امریکی سینیٹ نے امریکی حکومت کو فنڈ دینے کے لیے ایک بل کی منظوری دے دی ہے، جس سے حکومت کے دیوالیہ ہونے اور بند ہونے سے مؤثر طریقے سے بچا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مجوزہ بل فروری کے وسط تک بائیڈن حکومت کو فنڈ فراہم کرے گا۔ کچھ ریپبلکنز نے بل پر ووٹنگ میں تاخیر کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔
یہ بل امریکی سینیٹ نے حق میں 69 اور مخالفت میں 28 ووٹوں کے ساتھ منظور کیا اور 18 فروری تک حکومت کو درکار فنڈ فراہم کرے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے پاس اب بل پر دستخط کرنے کا کافی موقع ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں یہ بل پہلے ہی 212 کے مقابلے 221 ووٹوں سے منظور ہو چکا تھا۔
کانگریس کو ایک اور اہم ڈیڈ لائن کا سامنا ہے، جو کہ وفاقی حکومت کی قرض لینے کی حد ہے۔ امریکی حکومت 28.9 ٹریلین ڈالر قرض لینے کی حد تک پہنچ رہی ہے، جو محکمہ خزانہ کے اندازے کے مطابق 15 دسمبر تک پہنچ جائے گی۔ اگر کانگریس حکومتی قرض لینے کی حد میں اضافہ کرنے پر راضی نہیں ہوتی ہے تو بائیڈن انتظامیہ کا کچھ حصہ اس تاریخ کے بعد کام بند کر دے گا اور امریکی حکومت معاشی طور پر دیوالیہ ہو جائے گی۔