مریم المھدی

اسرائیل اور مصر نے ملک میں حالیہ فوجی بغاوت کی حمایت کی: سوڈان کی سابق وزیر خارجہ

خرطوم {پاک صحافت} سوڈان کے سابق وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور مصر نے ملک میں حالیہ فوجی بغاوت کی حمایت کی۔

پاک صحافت نیوز کے مطابق سوڈان کی سابق وزیر خارجہ مریم المہدی نے کہا کہ ملک میں فوجی بغاوت کی دنیا کے بیشتر ممالک نے مذمت کی لیکن اسرائیل اور مصر نے کھل کر اس کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کے درمیان طے پانے والا معاہدہ ناقابل قبول ہے۔

سوڈان کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اتوار کو اطلاع دی ہے کہ عبدالفتاح البرہان اور عبداللہ حمدوک کے درمیان 14 آرٹیکلز پر مبنی ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس معاہدے کے مطابق اپنے عہدے سے ہٹائے گئے عبداللہ حمدوک نے سوڈان کے وزیر اعظم کے طور پر پیر سے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔

سوڈان کی فوج کے کمانڈر انچیف عبدالفتاح البرہان نے 25 اکتوبر کو فوجی بغاوت کے ذریعے ملک کا اقتدار سنبھالا۔ ان کے حکم پر فوج نے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو گرفتار کر کے کابینہ ختم کر دی۔ بعد ازاں البرہان نے سوڈان میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔

حالیہ مہینوں میں سوڈان میں فوجیوں اور عام شہریوں کے درمیان اختلافات بڑھنے لگے ہیں۔ سوڈانیوں نے مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ ملک کا اقتدار عام شہریوں کے حوالے کیا جائے۔ سوڈانیوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں آزادانہ انتخابات کے لیے کردار ہموار کیا جائے۔

یاد رہے کہ سوڈان میں ایک عرصے سے غیر ملکی مداخلت جاری ہے۔ سوڈان میں جاری سیاسی تنازع کے پیچھے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ اور ناجائز صیہونی حکومت کا کردار بہت واضح طور پر نظر آتا ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق امریکہ کو اس بات کا علم سوڈان میں فوجی بغاوت سے پہلے تھا اور اس میں صیہونی حکومت کی مداخلت بھی بالکل واضح ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے