یوروپ

یورپ بدل رہا ہے کورونا کے مرکز میں، نئی لہر سے خطرہ بڑھ رہا ہے

لندن (پاک صحافت) اس وقت برطانیہ کو کورونا انفیکشن کی چوتھی لہر کا سامنا ہے اور فرانس کو پانچویں لہر کا سامنا ہے۔ یہ دونوں یورپی ممالک ماضی میں انفیکشن کی انتہائی خطرناک لہر کا سامنا کر چکے ہیں۔

یورپی ممالک برطانیہ اور فرانس کو کورونا کی نئی لہروں کا سامنا ہے۔ پہلے ہی کورونا کی لہروں کا سامنا کرنے والا یہ ملک اب بھی ایک نئی لہر کی لپیٹ میں ہے۔

میڈیا کے مطابق کورونا کی وبا سے پورے یورپ میں سب سے زیادہ اموات برطانیہ میں ہوئی ہیں جو تقریباً 1.42 لاکھ کے قریب ہیں۔ برطانیہ نے کورونا پر قابو پانے کے لیے بہت تیزی سے ویکسین لگائی جب کہ اس کے باوجود برطانیہ میں 4 فیصد اور فرانس میں 2.9 فیصد کی شرح سے کورونا انفیکشن پھیل رہا ہے۔

برطانیہ میں چوتھی لہر جاری ہے جس نے اکتوبر سے زور پکڑنا شروع کر دیا ہے۔ اب برطانیہ میں روزانہ اوسطاً 40 ہزار مریض آ رہے ہیں اور روزانہ 150 سے 200 اموات ہو رہی ہیں۔ 10 نومبر کو یہاں 39 ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے جب کہ 21 اکتوبر کو ایک ہی دن میں ریکارڈ 51484 کیسز رجسٹر ہوئے۔ برطانوی سائنسدانوں نے حال ہی میں بورس جانسن کی حکومت سے اپیل کی تھی کہ اگر انہوں نے پڑوسی ممالک کی طرح بروقت سخت پابندیاں نہ لگائیں تو سردیوں میں صورتحال انتہائی خطرناک ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب فرانس میں پانچویں لہر 4 اکتوبر کے قریب شروع ہوئی جس کی وجہ سے اب وہاں روزانہ اوسطاً دس ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آرہے ہیں جب کہ روزانہ 40 کے قریب اموات ہورہی ہیں۔ ورڈومیٹر کے مطابق 10 نومبر کو 11883 نئے مریض سامنے آئے اور 33 اموات ہوئیں۔ فرانس میں 1076 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں جبکہ 6702 مریض ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

برطانیہ میں اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد 9000 ہے اور 1022 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں۔ کورونا انفیکشن ویکسین والے مریضوں کو اتنا متاثر نہیں کر رہا جتنا کہ ویکسین نہ لگوانے والے مریضوں کو متاثر کر رہا ہے۔

فرانس کے وزیر صحت اولیور ویرین نے کہا ہے کہ ملک میں پانچویں لہر کے شروع ہونے کے واضح آثار ہیں جو کہ تشویشناک ہے۔ حکومت نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والی سردی کے پیش نظر صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اس کے پیش نظر حکومت نے 65 سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کے لیے ریستوران وغیرہ میں داخلے کے لیے بوسٹر ڈوز کا سرٹیفکیٹ دکھانا لازمی قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے