شر پسند

بھارت: تریپورہ میں نماز جمعہ میں رکاوٹ، مسلمانوں پر حملوں اور کشیدگی کے الزام میں درجنوں گرفتار

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت کے شہر گروگرام میں نماز جمعہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والی انتہا پسند تنظیم کے لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

گروگرام میں، ایک بنیاد پرست گروہ ہفتوں سے حکام پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ مسلمانوں کو کھلی جگہوں پر نماز ادا کرنے سے روکیں۔ نماز جمعہ کے دوران پولیس نے اضافی نفری تعینات کی تھی تاکہ شدت پسند تنظیم کے شرپسند کوئی ہنگامہ کھڑا نہ کر سکیں تاہم شرپسندوں نے نماز کے دوران نعرے بازی کی۔

جب سے بھارت میں نریندر مودی کی حکومت نے باگ ڈور سنبھالی ہے، بنیاد پرست تنظیموں کی جرات بڑھ گئی ہے اور وہ اقلیتوں پر حملے کر رہی ہیں، حالانکہ مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ تمام برادریوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شرپسند جمع ہو رہے ہیں اور پوجا کرنے والوں کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور جئے شری رام کے نعرے لگا رہے ہیں۔

دوسری جانب شمال مشرقی ریاست تریپورہ کے کئی علاقوں میں بھی مسلمانوں پر حملوں کے بعد کشیدگی دیکھنے میں آئی جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملوں کا ردعمل ہے۔

ریاستی حکام نے پولیس اور نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا ہے اور پانچ سے زیادہ لوگوں کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی ہے جہاں حملوں کی اطلاع ملی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ منگل سے ریاست کے شمالی حصے میں کم از کم ایک مسجد، کئی دکانوں اور مسلمانوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے