غزہ

اقوام متحدہ کا غزہ کی پٹی کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ

پاک صحافت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اراکین کو مشرقی بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات کے بارے میں سالانہ رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ، جس میں 1 جون 2020 سے 31 مئی 2021 تک کے عرصے کا احاطہ کیا گیا ہے، اسرائیلی پالیسیوں اور طرز عمل کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی متعدد رکاوٹوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔

اپنی رپورٹ میں گوتریس نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کے انسانی حقوق کے مکمل احترام کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

الخلیج الجدید ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے صیہونی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان شہریوں کے خلاف تمام کارروائیاں بند کرے جو بعض اوقات تشدد، سخت اور غیر انسانی سزا کے مترادف ہوتے ہیں۔

گوتریس نے تل ابیب سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی طرف جانے والی تمام گزرگاہوں کو بند کرنے کے اقدامات کو فوری طور پر منسوخ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ فلسطینیوں کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نقل و حرکت کی آزادی کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک قابض حکومت کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ فلسطینیوں کو مناسب صحت کی دیکھ بھال، فلسطینی بچوں کے حقوق اور صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کے حقوق تک رسائی حاصل ہو۔

غزہ میں تین کراسنگ ہیں جن میں سے ایک جنوب میں رفح میں ہے جو مصر اور دو مقبوضہ فلسطین سے ملتی ہے۔

غزہ میں بیس لاکھ سے زائد فلسطینی آباد ہیں جو 2007 سے صیہونی حکومت کے سخت محاصرے میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے