حسن محمود

بنگلہ دیش میں تشدد کی ذمہ دار نیشنلسٹ پارٹی ہے: حسن محمود

ڈھاکہ {پاک صحافت} بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات و نشریات حسن محمود نے قرآن مجید کی مبینہ توہین پر بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کو کومیلا میں تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

بنگلہ دیش کے اخبار ڈھاکہ ٹریبیون نے حسن محمود کے حوالے سے لکھا ہے کہ “مرزا فخرال کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ بی این پی-جماعت فرقہ واریت کو بھڑکانے میں ملوث ہے۔”

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ، “بی این پی جماعت نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کو سیاسی طور پر متاثر کرنے کی نااہلی کی وجہ سے سازشوں کا راستہ منتخب کیا ہے۔ کومیلا میں اس واقعے کے پیچھے سیاسی محرکات ہیں جس کی وجہ سے ملک بھر میں فرقہ وارانہ تشدد ہوا۔ اس کے پیچھے بنیاد پرست گروہ ہیں۔ ”

حسن محمود نے کہا کہ جو لوگ مندروں کو تباہ کر رہے ہیں اور پولیس پر حملہ کر رہے ہیں ان کی شناخت سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ تشدد کے ماسٹر مائنڈ کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بدھ کے روز بنگلہ دیش کے کومیلا ضلع میں ایک پوجا پنڈال میں قرآن کی مبینہ توہین کے بعد کومیلا اور چاند پور سمیت ملک کے کئی حصوں میں مندروں اور پوجا پنڈالوں پر حملے ہوئے۔

اس کے بعد جمعہ کو دارالحکومت ڈھاکہ اور نوخالی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔
نوآخلی کے بیگم گنج میں ایک پوجا پنڈال میں آگ لگنے اور چاند پور کے حاجی گنج میں جھڑپوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے