ابراہیم رئیسی

ایک ذات یا ایک سیاسی گروہ کی حکومت افغانستان کے مسائل حل نہیں کرے گی: رئیسی

تہران {پاک صحافت} ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ افغانستان میں بننے والی حکومت جامع ہونی چاہیے کیونکہ ایک نسل یا ایک سیاسی گروہ پر مبنی حکومت افغانستان کے پیچیدہ مسائل کو حل نہیں کر سکتی۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے تاجکستان کے اپنے ہم منصب سے ملاقات کے بعد دارالحکومت دوشمبے میں مشترکہ پریس کانفرنس میں علاقائی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ خوش قسمتی سے ، افغانستان کے بارے میں ہمارا نقطہ نظر تاجکستان کے قریب ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ غیر ملکی مداخلت افغانستان کے مسائل کی وجہ ہے۔ ہمیں غیر ملکی مداخلت کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی افغانستان میں امن قائم نہیں کر سکتے اور نہ چاہتے ہیں۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی نہ صرف اس ملک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے خطرناک ہے۔ پریس کانفرنس میں ایران کے صدر نے کہا کہ ایران اور تاجکستان کے تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ تہران اور دوشمبے کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے ایران کو دوست ملک قرار دیتے ہوئے افغانستان میں تبدیلیوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے قیام کے خواہاں ہیں۔

تاجکستان کے صدر نے کہا کہ افغانستان میں امن کا مطلب پورے خطے میں امن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں ایک جامع حکومت کی تشکیل خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بلنکن

بیجنگ-واشنگٹن تنازعات کا انتظام؛ امریکی وزیر خارجہ کی میزبانی میں بیجنگ کا ہدف

پاک صحافت چینی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بیجنگ واشنگٹن تعلقات میں مسلسل تنازعات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے