افغان خواتین کھلاڑی

طالبان نے افغان خواتین کھلاڑیوں پر بین الاقوامی کھیلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی

کابل {پاک صحافت} ایک طالبان عہدیدار نے آسٹریلوی نیٹ ورک کو بتایا کہ افغان خواتین کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کھیلوں میں شرکت کی اجازت نہیں تھی۔

طالبان کے ترجمان نے آسٹریلوی ایس بی ایس کو بتایا کہ طالبان خواتین پر کرکٹ اور دیگر کھیلوں پر پابندی لگا رہے ہیں۔

طالبان کے ترجمان احمد اللہ وثیق نے کہا کہ خواتین کرکٹ (افغانستان میں ایک مقبول کھیل) یا کوئی اور کھیل نہیں کھیل سکتی کیونکہ ان کے اعضاء بے نقاب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسلام خواتین کو ورزش کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

دریں اثنا ، آسٹریلوی کرکٹ فیڈریشن نے طالبان کی جانب سے خواتین کھلاڑیوں پر پابندیوں کے جواب میں اعلان کیا کہ اگر افغان خواتین کو کھیل سے خارج کر دیا گیا تو افغان ٹیم کے ساتھ کرکٹ میچ منسوخ کر دیا جائے گا۔

افغانستان اور آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چار روزہ میچ 26 سے 29 دسمبر تک آسٹریلیا کے ہوبرٹ بلیڈسٹون ایرینا میں ہونا ہے۔

آسٹریلوی کرکٹ فیڈریشن کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر طالبان کی جانب سے افغانستان میں کھیلوں سے خواتین کو ہٹانا درست تھا تو آسٹریلوی قومی کرکٹ ٹیم منسوخ ہو جائے گی۔

تاہم ، نومبر 2020 میں ، 25 خواتین کھلاڑیوں کی ایک فہرست افغان کرکٹ فیڈریشن نے ورلڈ کرکٹ کونسل کو پیش کی تھی۔ افغان خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کو آنے والے مہینوں میں اپنا پہلا آفیشل میچ عمان کے خلاف کھیلنا تھا۔ لیکن اب اس میچ کا انعقاد اور افغان ویمن قومی کرکٹ ٹیم کا مستقبل کہر میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے