اشرف غنی اور انٹونی بلنکن

افغانستان اور امریکہ نے طالبان کے حملوں کی مذمت کی

کابل {پاک صحافت} افغانستان کے صدر اور امریکی وزیر خارجہ نے ایک دوسرے کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی ، جس میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن کابل حکومت سے کیے گئے وعدوں پر قائم ہے۔

ٹیلی فونک گفتگو میں امریکی محکمہ خارجہ نے ایک ریلیز میں کہا کہ دونوں فریقوں نے طالبان کے حملوں کی مذمت کی اور امن عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

افغان صدر محمد اشرف غنی نے کہا ہے کہ اس ملک کی موجودہ صورت حال امریکی فوجیوں کے پورے خطے سے انخلا کے عجلت کے فیصلے کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ تین ماہ سے ایسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں جس کے بارے میں ہم نے سوچا بھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی وجہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کا اچانک انخلا ہے۔

اسی طرح محمد اشرف غنی نے واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان سے پوری امریکی فوجوں کے انخلا کے نتائج ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی حکومت نے امریکی حکومت کے تعاون سے ایک پروگرام تیار کیا ہے ، جس کی وجہ سے اگلے 6 ماہ میں افغانستان میں کشیدگی کم ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے وعدہ کیا ہے کہ تمام امریکی فوجی اس سال 11 ستمبر سے پہلے افغانستان سے نکل جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے