افغانستان

افغانستان میں شدید لڑائی جاری ، 189 طالبان ڈھیر

کابل {پاک صحافت} افغانستان کی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغانستان کے قندھار ، زابل ، ہرات ، جوزجان اور ہلمند صوبوں میں 189 طالبان ارکان ہلاک اور 138 زخمی ہوئے۔

آوا کی رپورٹ کے مطابق ، طالبان کے ایک رکن کو بھی قیدی بنایا گیا ہے۔ افغان فوج کے ان حملوں میں طالبان کا بہت سا ہتھیار اور گولہ بارود بھی سیکورٹی فورسز کے ہاتھ لگا ہے۔

اسی طرح ، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ، سیکیورٹی فورسز نے طالبان کے ذریعہ رکھی گئی 32 بارودی سرنگوں کو بھی غیر فعال بنا دیا ہے۔ افغانستان کی وزارت دفاع نے طالبان کے ساتھ لڑائی میں سیکیورٹی فورسز کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تعداد کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں دیا۔ اس سلسلے میں طالبان کے دھڑے نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

گذشتہ روز بھی ، افغانستان کی وزارت دفاع نے اس ملک کے متعدد صوبوں میں طالبان کو بھاری جانی نقصان کی اطلاع دی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں دونوں فریقوں کے مابین لڑائی جاری ہے۔

دریں اثنا ، پاکستان کے وزیر اعظم نے اسلام آباد کی جانب سے طالبان کی حمایت کے الزام کی تردید کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے 10،000 جنگجوؤں کو طالبان کی حمایت کے لئے افغانستان بھیجنے کی خبریں افواہ ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین کی قبولیت کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ اسلام آباد افغانستان کے امن کی سہولت کے لئے کوششیں کررہا ہے ، افغانستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے باوجود پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔

ابھی حال ہی میں ، کابل کے عہدے داروں نے طالبان کی حمایت میں پاکستان سے معاون فورس بھیجنے پر تنقید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے