ٹکیت

بی جے پی اور آر ایس ایس کسانوں کی تحریک کو تباہ کرنے میں مصروف ہیں: ٹکیت

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت کے دارالحکومت دہلی کے قریب غازی پور بارڈر پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں اور زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ذات پات کے فسادات کو بھڑکانے کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔

ٹکیت نے کہا کہ بی جے پی کارکنوں نے کسان رہنماؤں کو کالے جھنڈے دکھائے اور قابل اعتراض زبان بھی استعمال کی۔

دی وائر کے مطابق ، بھارتی کسان یونین نے الزام لگایا کہ بی جے پی تشدد کے ذریعہ اس تحریک کو توڑنا چاہتی ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ والمیکی سماج کے ممبران نے زرعی قوانین پر جاری احتجاج کی حمایت میں توسیع کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق یہ تصادم اس وقت ہوا جب بی جے پی کارکنان فلائی وے پر جلوس نکال رہے تھے جہاں مظاہرین ، خاص طور پر بی کے وائی یو کے حامی نومبر 2020 سے ڈیرے ڈال رہے ہیں۔ کسانوں نے الزام لگایا کہ یہ واقعہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی طرف سے سات ماہ پرانی احتجاجی تحریک کو دبانے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کسان کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ٹکیت نے ٹویٹ کیا کہ اس وقت کچھ لوگوں نے ملک پر قبضہ کیا ہے۔ ان لوگوں کا ملک کے عوام ، تاجروں ، کسانوں اور مزدوروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ کسان ملک کے دارالحکومت کے آس پاس بیٹھے ہیں اور حکومت بالکل بات نہیں کررہی ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی کسان 26 نومبر 2020 سے زراعت کے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے