چین

چین نے پڑوسی ملک کی سرحد میں بسا دیا ایک نیا گاؤں

تبت {پاک صحافت} اپریل 2020 میں ، تبت خودمختار علاقہ (ٹی اے آر) کی کمیونسٹ پارٹی کے سکریٹری وو ینگ جی نے نئے گاؤں کا دورہ کرنے کے لئے 14،000 فٹ سے بلندی پر دو گزرگاہوں کا سفر کیا۔

فارن پالیسی کی رپورٹ کے مطابق ، چینی اور تبتی میڈیا نے ینگ جی کے دورے کو نشر کیا ، لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ گاؤں تبت میں نہیں ، بھوٹان کی سرحد میں واقع تھا۔

گیال فگ بھوٹان میں واقع ہے۔ ینگ جی ، چینی عہدیداروں اور صحافیوں کے ایک گروپ نے بین الاقوامی سرحد عبور کی۔ اگرچہ وہ سن 1980 کی دہائی سے اب تک 232 مربع میل کے رقبے پر تھے جن کا دعوی چین نے کیا تھا ، لیکن اس کو شمالی بھوٹان کے ضلع لونٹسی کے حصے کے طور پر بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی اور تاریخی طور پر ، چینی عہدیدار اور فوجی خاموشی سے فوجی انفراسٹرکچر کی تعمیر اور بھوٹان کے علاقے میں دیہاتوں کی آباد کاری کا جشن منا رہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نئی تعمیر چینی صدر شی جن پنگ کی 2017 کی نئی بارڈر پالیسی کا حصہ ہے ، جس کے بعد سے اس کے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا ہے۔

پچھلے ایک سال سے ، چین لداخ کی سرحدوں پر بھارت کے ساتھ تناؤ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور بھارت ان پر اپنے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کررہا ہے۔

تاہم ، چین نے اس طرح کے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ صرف اپنی سرحدیں محفوظ کررہا ہے اور اس کا کسی بھی پڑوسی ملک کی سرزمین پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بلنکن

بیجنگ-واشنگٹن تنازعات کا انتظام؛ امریکی وزیر خارجہ کی میزبانی میں بیجنگ کا ہدف

پاک صحافت چینی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بیجنگ واشنگٹن تعلقات میں مسلسل تنازعات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے