جنگی جہاز

بریگزٹ کے برے اثرات: برطانیہ- فرانس کے بیچ محاذ آرائی جیسے حالات

لندن {پاک صحافت} برطانیہ نے فرانس سے 20 کلومیٹر دور جزیرے جارسی کی نگرانی کے مقصد کے لئے رائل نیوی کے دو جنگی جہاز پیٹرول کے لئے بھیجے ہیں۔ بریزٹ کے بعد ، اس علاقے میں مچھلیوں کے شکار کے حق پر دونوں ممالک کے مابین تنازعہ پیدا ہوا ہے۔

اس کے جواب میں فرانس نے بھی اپنے جنگی جہازوں پر گشت شروع کردیا ہے۔ فرانس کے وزیر مملکت برائے یوروپی امور کلیمن بیون نے کہا کہ فرانسیسی برطانیہ کی سرگرمیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں۔

فرانس ، جو جزیرے جرسی کو درکار 95 فیصد بجلی کی فراہمی کرتا ہے ، اب انتباہ کر رہا ہے کہ اگر اس جزیرے کے آس پاس کے آبی علاقوں میں شکار کرنے والے فرانسیسی ماہی گیروں کے حقوق کو خاطر میں نہیں لیا گیا تو وہ بجلی کی فراہمی بند کردے گی۔

فرانسیسی وزیر اینریک گیرارڈن نے جمعرات کے روز برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں فرانسیسیوں کے لئے مچھلیوں کے شکار پر پابندی ختم کرے۔

برطانیہ نے فرانسیسی ماہی گیروں پر اس علاقے میں شکار کے لئے سخت شرائط عائد کردی ہیں ، جس کے بعد فرانسیسی ماہی گیروں نے جزیرے کے دارالحکومت ، سینٹ ہلر کے ارد گرد درجنوں کشتیاں کھڑی کردی ہیں۔

دوسری جانب ، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے تناؤ کو کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ برطانوی خودمختاری کے تحت جزیرے جارسی کی مکمل حمایت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے