پاک صحافت ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی نے آج کینیڈا کے ایک اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ہندوستانی وزیر داخلہ نے کینیڈا میں رہنے والے سکھ علیحدگی پسندوں سے تشدد، دھمکیاں دینے اور معلومات اکٹھی کرنے کا حکم دیا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ انہوں نے “امیت شاہ” کے نام کی اطلاع واشنگٹن پوسٹ کو دی جس نے سب سے پہلے ان الزامات کی اطلاع دی۔
موریسن نے یہ نہیں بتایا کہ کینیڈا کو شاہ کی شمولیت کے بارے میں کیسے پتہ چلا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک سال قبل کہا تھا کہ ملک کے پاس اس بات کے مصدقہ شواہد موجود ہیں کہ چھ ماہ قبل سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ ملوث تھے۔
کینیڈین حکام نے بارہا کہا ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر بھارتی حکام کے ساتھ شواہد شیئر کیے ہیں۔ بھارتی حکام نے بارہا کینیڈا کی طرف سے فراہم کردہ دستاویزات کی تردید کی ہے اور ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
اس معاملے کی وجہ سے اوٹاوا اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات سرد ہو گئے ہیں اور فریقین پہلے ہی ایک دوسرے کے متعدد سفارت کاروں کو ملک بدر کر چکے ہیں۔