نریندر مودی

بھارت میں کورونا کا سبب مودی کا تکبر اور بے لگام خود اعتماد ہے، گارڈین

پاک صحافت کرونا کی وبا کا خوفناک شکل اختیار کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس ملک کے وزیر اعظم مودی کے ذہن میں یہ تکبر پیدا ہوا ہے کہ اس وبا کے معاملے میں ہندوستان استثناء ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان نے کورونا سے نمٹنے کے لئے مناسب تیاری نہیں کی، خاص طور پر ویکسین کی تیاری بہت  کوتاہی ہوئی۔

برطانوی اخبار گارڈین نے لکھا ہے کہ بھارت میں جہاں کوویڈ ۔19 نے ہاہاکار مچا رکھا ہے وہ اس ملک کے وزیر اعظم کی بھول کی وجہ سے ہے ، جس نے خود اعتماد کو حد سے آگے بڑھا دیا ہے اور اسے اپنے کرپٹ ماہرین پر بڑا اعتماد ہے۔

مارچ کے شروع میں ، مودی حکومت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان میں کوویڈ ۔19 کا کھیل ختم ہوچکا ہے۔ لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ کورونا کی وجہ سے بھارت جہنم بن گیا ہے۔

بھارت میں کورونا کی نئی شکلوں کی آمد کے حوالے سے اخبار نے لکھا ہے کہ اس سانحے کے بعد ہندوستان کے اسپتالوں میں بستروں اور آکسیجن کی بڑی بھاری کمی ہوئی ہے ، قبرستانوں میں جگہ کی عدم دستیابی کے باعث لاشیں گھروں میں سڑ رہی ہیں. کچھ فلاحی تنظیموں نے بھی متنبہ کیا ہے کہ اگر صورتحال یکساں رہی تو لوگ لاشوں کو سڑکوں پر چھوڑ دیں گے۔

بہت سے ممالک نے ہندوستان جانے والی پروازیں بند کردی ہیں اور اس ملک کا سفر بند کردیا ہے۔

حالت ایسے ہوچکے ہے لیکن اگر آپ مودی کو دیکھیں تو کہا جاتا ہے کہ ہندوستان پوری دنیا کا میڈیکل اسٹور بن گیا ہے ، جبکہ ہندوستان میں صرف 1 فیصد لوگ ہی اس ویکسین کو حاصل کرسکے ہیں۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ ہندوستان کے کرکٹ اسٹیڈیم میں ہجوم اکٹھا ہوگیا اور گنگا نہانے کے لئے کمبھ میلے میں ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہوگیا۔

گارڈین نے مودی کا موازنہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کیا جنہوں نے وبا کے پھیلنے کے باوجود بھی اپنی انتخابی مہم کو بڑی دھوم دھام سے جاری رکھی۔

اخبار نے لکھا ہے کہ ہندوستان نے اپریل میں پانچ ریاستوں میں انتخابات ہوئے اور لاکھوں افراد کا ہجوم انتخابی اجلاسوں میں جمع ہوا ، جس میں کسی نے ماسک پہنے کی تکلیف تک نہیں کی۔

اخبار نے لکھا ہے کہ مودی کو فخر ہوگیا ہے کہ ہندوستان ایک مستثنیٰ ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ اس وبا سے نمٹنے کے لئے مناسب طریقے سے تیاری نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

یہ سچ ہے کہ ایک وقت میں مغربی رہنماؤں خصوصا جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا تھا کہ ہندوستان کو دنیا میں دواوں کا مرکز بننا چاہئے ، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ سوچ غلط تھی۔

اخبار نے لکھا ہے کہ مودی نے کورونا وبا کے بارے میں سوچ اور پالیسی کی بہت بڑی کمی کی وجہ سے ، پچھلے سال مودی نے ایک ارب تیس کروڑ کی آبادی والے ہندوستان میں سخت تالا لگا دیا تھا اور اس سے پہلے اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی تھی۔ ملک کے بڑے ماہرین اس کے حق میں نہیں تھے ، لیکن مودی نے اپنی بات خود کی۔

یہ سوچ ہندوستان میں پھیل گئی کہ اس ملک میں نوجوانوں کی آبادی زیادہ ہے لہذا یہ ان ممالک کے مقابلے میں زیادہ محفوظ ہے جہاں بزرگ آبادی میں زیادہ سے زیادہ حصہ رکھتے ہیں ، لیکن اس سوچ کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔ مودی نے بھی اس سوچ کو بہتر بنانے کی کوشش نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے