روس اور پاکستان

برکس میں پاکستان کی رکنیت اور اقتصادی تعاون کی دستاویزات پر دستخط کے لیے روس کی حمایت

پاک صحافت روس کے نائب وزیر اعظم کے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے گئے اور اسلام آباد نے برکس تنظیم میں شمولیت کی درخواست پر ماسکو کی حمایت کو سراہا۔

پاک صحافت کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، الیکسی اوچوک 2 روزہ سرکاری دورے پر آج اسلام آباد پہنچے اور پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے علاوہ جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔

دونوں ممالک کے وفود کی بات چیت کے بعد پاکستان اور روس کے نائب وزرائے اعظم کی مشترکہ پریس کانفرنس بھی ہوئی اور پاکستانی فریق نے اسلام آباد کی برکس میں شمولیت کی درخواست پر روسی فیڈریشن کی حمایت کو سراہا۔

روس کے نائب وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ملک شمالی-جنوبی کوریڈور سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے لیے تیار ہے۔ فریقین نے تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر بھی دستخط کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کثیر الجہتی تنظیموں بالخصوص شنگھائی تعاون تنظیم کے ذریعے ماسکو اور اسلام آباد کے درمیان قریبی روابط کو وسعت دی جانی چاہیے اور روسی وزیر اعظم آئندہ ماہ شنگھائی کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے۔

سمجھوتہ

پاکستان نے بیلاروس-روس-قازقستان-ازبکستان-افغانستان-پاکستان بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور کے قیام اور ترقی سے متعلق مفاہمت کی یادداشت میں شمولیت کا بھی اعلان کیا۔ الحاق کی دستاویز پر پاکستان کے سڑکوں اور مواصلات کے نائب وزیر اور ان کے روسی ہم منصب نے دستخط کیے۔

روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اورچوک نے راولپنڈی میں آرمی ہیڈ کوارٹرز میں پاک فوج کے کمانڈر جنرل سید عاصم منیر سے بھی ملاقات کی۔

فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی میں ہونے والی پیش رفت اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور سیکیورٹی اور دفاعی تعاون کو وسعت دینے کے لیے باہمی عزم کا اظہار کیا۔

پاکستان کے آرمی چیف نے کہا کہ ملک روسی فیڈریشن کے ساتھ دفاعی شعبے میں روایتی تعلقات کو مزید مستحکم کرتا رہے گا۔

روس کے نائب وزیراعظم کل صدر آصف علی زرداری اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

چین سعودی عرب

چین اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو وسعت دینا؛ کیا ریاض خود کو واشنگٹن سے دور کرپائے گا؟

(پاک صحافت) فنانشل ٹائمز نے دستیاب اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مضمون …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے