بائیڈن

بائیڈن حکومت کی صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھنے پر احتجاجاً مزید 2 امریکی اہلکاروں کا استعفیٰ

پاک صحافت صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی امداد میں رکاوٹ کے بارے میں سچ بتانے سے انکار پر دو امریکی اہلکاروں نے جو بائیڈن کی حکومت کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق گارڈین اخبار نے لکھا: امریکی بین الاقوامی ترقی کے ادارے “یو ایس ایڈ” کے کنٹریکٹر الیگزینڈر اسمتھ نے گزشتہ ہفتے اس وقت کہا جب فلسطینی خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں کے بارے میں ان کی تقریر کو اس کے سربراہ نے منسوخ کر دیا۔ امریکی ایجنسی نے اسے دو آپشنز پیش کیے تھے: استعفیٰ دے یا برطرف کیا جائے۔

اسمتھ نے امریکی ایجنسی میں دماغی صحت، جنس، بچوں کی صحت اور غذائیت کے سینئر مشیر کی حیثیت سے چار سال کی خدمات کے بعد استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی سربراہ سمانتھا پاور کے نام اپنے استعفیٰ کے خط میں انہوں نے مختلف ممالک اور انسانی بحرانوں اور فلسطینیوں کے ساتھ ناروا سلوک پر اس امریکی ادارے کے متضاد رویہ پر تنقید کی۔

انہوں نے اس خط میں لکھا: میں ایسے ماحول کو برداشت نہیں کر سکتا جہاں کچھ لوگوں کے ساتھ انسانی سلوک نہ کیا جاتا ہو، یا جنس اور انسانی حقوق کے اصول صرف کچھ لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں اور دوسرے اپنی نسل کے لحاظ سے اس سے محروم ہوتے ہیں۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف پاپولیشن، ریفیوجیز اینڈ امیگریشن کے ایک اور اہلکار سٹیسی گیبلرٹ نے بھی ایک اور استعفیٰ میں اپنے ساتھیوں کو ایک ای میل بھیجا اور اپنے استعفیٰ کی وجہ ایک سرکاری رپورٹ کا اعلان کیا، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسرائیل امداد کو ہٹا رہا ہے اور غزہ کو خوراک کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، گلبرٹ نے خاص طور پر محکمہ خارجہ کی کانگریس کو دی گئی سرکاری رپورٹ پر تنقید کی، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ جنگ کے پہلے مہینوں میں مکمل تعاون نہیں کیا تھا، لیکن حال ہی میں انسانی امداد تک رسائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

دی گارڈین نے لکھا: اسمتھ اور گلبرٹ کے استعفوں سے بائیڈن انتظامیہ کے ان اہلکاروں کی کل تعداد نو ہو گئی ہے جنہوں نے غزہ کے بارے میں امریکی پالیسی کے خلاف عوامی طور پر استعفیٰ دیا ہے، حالانکہ مستعفی ہونے والے پہلے اہلکار جوش پال نے کہا ہے کہ کم از کم 22۔ عوامی اعلان کے بغیر خاموشی سے اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

امریکی عہدے داروں کے استعفے ایسے وقت میں آئے ہیں جب غزہ میں قحط پھیل رہا ہے، اسرائیلی حکومت کے زیر کنٹرول لینڈ کراسنگ کے ذریعے صرف تھوڑی مقدار میں انسانی امداد خطے تک پہنچ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

چین سعودی عرب

چین اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو وسعت دینا؛ کیا ریاض خود کو واشنگٹن سے دور کرپائے گا؟

(پاک صحافت) فنانشل ٹائمز نے دستیاب اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مضمون …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے