پاک صحافت کولمبیا کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا خاتمہ، اسرائیل کے ساتھ اسپین کے تعلقات کا گہرا ہونا، ڈنمارک کی طرف سے صیہونی حکومت سے فلسطینیوں کے خلاف حملے بند کرنے کی درخواست اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کو قانونی قرار دینا، لاطینی امریکی اور یورپی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق فلسطین کے بارے میں اہم خبریں ہیں۔
کولمبیا: ہم نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ لیے
کولمبیا کے وزیر خارجہ لوئیس گلبرٹو موریو نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: کولمبیا نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کر لیے ہیں کیونکہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام نہیں کیا اور ان کی خلاف ورزی کی ہے۔
موریو نے کہا، ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل بین الاقوامی قراردادوں پر عمل کرے، بین الاقوامی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو گرفتار کیا جائے۔
برازیل: اسرائیلی حملوں پر خاموش نہیں رہیں گے
سی این این ویب سائٹ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ برازیل کے صدر “لولا دا سلوا” نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں اسرائیلی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے کہا: میں ان خواتین اور بچوں کے ساتھ یکجہتی کی اپیل کرنا چاہتا ہوں جو اسرائیلی حکومت کی غیر ذمہ داری کی وجہ سے فلسطین میں مر رہے ہیں۔
اسپین اور اسرائیل کے تعلقات پر بادل چھائے ہوئے ہیں
گارڈین کے مطابق اسپین کی وزیر دفاع مارگریٹا روبلز نے غزہ کی جنگ کو فلسطینی عوام کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈرڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد اسرائیل اور اسپین کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے تھے۔
ہسپانوی وزیر خارجہ ہوزے مینوئل الباریس نے بھی ایکس سوشل نیٹ ورک پر لکھا: بین الاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے مقرر کردہ حفاظتی اقدامات بشمول اسرائیلی حکومت کو رفح پر اپنا فوجی حملہ روکنا چاہیے، لازمی اور پابند ہیں اور اسرائیل کو ان کی تعمیل کرنی چاہیے۔ غزہ میں جنگ بندی کے قیام، قیدیوں کی رہائی اور انسانی امداد تک رسائی پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
ڈنمارک: فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کا فوجی آپریشن بند کیا جائے
اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے بھی کہا: “موجودہ وقت اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق، ہمیں رفح پر اسرائیل کے زمینی حملے کو فوری طور پر روکنا چاہیے اور جنگ بندی پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔ حکومت کو یہ فیصلہ قبول کرنا چاہیے۔”
یورپی یونین کے ملازمین کا اعتراض خط
گارڈین اخبار نے رپورٹ کیا: یورپی یونین کے 200 سے زائد ملازمین نے یونین کے تینوں سربراہان مملکت کو احتجاجی خط لکھا ہے، جس میں غزہ میں انسانی بحران پر یورپی بلاک کی بے حسی کو تشویشناک اور برسلز کی بنیادی اقدار کے منافی قرار دیا ہے۔
اٹلی: آنروا کی امداد دوبارہ شروع
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ کے ساتھ ملاقات میں یہ بھی کہا کہ اٹلی فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے کے لیے خاص طور پر 35 ملین یورو کی امداد دوبارہ شروع کرے گا۔
بورال: بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ پابند ہے
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ جانا چاہیے۔