پاک صحافت کولمبیا کے وزیر خارجہ نے الجزیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کر لیے ہیں کیونکہ اس حکومت نے بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام نہیں کیا اور ان کی خلاف ورزی کی ہے۔
الجزیرہ سے پاک صحافت کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، لوئس گلبرٹو موریو نے اس قطری چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا: صدر گستاو پیٹرو کولمبیا نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری نہ کرنے کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کا حکم جاری کیا۔
انہوں نے کہا: “غزہ نسل کشی کے دہانے پر ہے اور اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے وہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔”
کولمبیا کے وزیر خارجہ نے مزید کہا: ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی تعمیل اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتے ہیں۔
گزشتہ مہینوں میں کولمبیا کے صدر نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی نسل کشی پر کڑی تنقید کی اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
پیٹرو نے یہ بھی کہا کہ “اگر فلسطین مرتا ہے تو انسانیت بھی مر جاتی ہے” اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات ختم کر دیے، جو سیکورٹی اور کاروبار کے لحاظ سے بگوٹا کے سب سے بڑے شراکت داروں میں سے ایک ہے۔
نیتن یاہو کے ان بیانات کے جواب میں جن پر ان پر یہود دشمنی کا الزام لگایا گیا تھا، پیٹرو نے کہا کہ وہ یہود مخالف نہیں ہیں، لیکن وہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے وزیراعظم کی بربریت، نسل کشی اور غیر انسانی کارروائی کے خلاف ہیں۔
کولمبیا کے صدر نے تاکید کی: یہودیوں کو نسل کشی کے معمار نہیں بننا چاہیے کیونکہ وہ خود اس کا شکار ہوئے ہیں، جس طرح نازی یورپ میں یہودیوں کی نسل کشی ناقابل قبول ہے اسی طرح فلسطینی عوام کے خلاف موجودہ نسل کشی بھی ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہزاروں معصوم بچوں، خواتین اور بوڑھوں پر بم گرانا آپ کو ہیرو نہیں بناتا۔