بجلی

افغانستان کی صرف 30 فیصد آبادی کی بجلی تک رسائی

کابل {پاک صحافت} افغانستان کی تعمیر نو کے لئے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل ، سی سی نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانستان کی صرف 30 فیصد آبادی کو بجلی تک رسائی حاصل ہے اور یہ ملک ہمسایہ ممالک کی توانائی پر انحصار کرتا ہے۔

امریکی ایجنسی نے افغانستان کے معاشی نمو میں سست روی اور ملک میں کاروباری اداروں کے لئے ایک قابل اعتماد بجلی گھر تک محدود رسائی کا حوالہ دیا ہے۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کی موجودہ بجلی کا بنیادی ڈھانچہ ملک کی معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ناکافی ہے ، جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ افغانستان کی توانائی کی کل ضروریات کا تخمینہ 2000 میگا واٹ ہے۔

افغانستان تاجکستان ، ازبیکستان ، ترکمنستان اور ایران سے سالانہ لاکھوں ڈالر مالیت کی بجلی درآمد کرتا ہے ، لیکن بجلی کی درآمد تمام افغان باشندوں کو بجلی کی فراہمی میں ناکام رہی ہے۔

افغان حکومت کی سرکاری اطلاعات کے مطابق ، اس ملک میں استعمال ہونے والی 75 فیصد بجلی درآمد کی جاتی ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے سن 2016 میں کہا تھا کہ افغانستان اگلے پانچ سالوں میں بجلی کی دنیا کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں شامل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے