ایران

صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں امریکہ کو کسی بھی ایرانی ردعمل کا خوف

(پاک صحافت) اسی وقت جب امریکہ صیہونی حکومت کی جارحیت پر ایران کے کسی بھی نئے رد عمل پر تشویش کا شکار ہے، بائیڈن حکومت کے ایک سیکورٹی اہلکار نے تہران سے کہا کہ وہ کل رات تل ابیب کے حملوں کو بلاجواب چھوڑ دے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سیویٹ نے سی این این کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس چاہتا ہے کہ ایران اسرائیل پر اپنے حملے بند کرے تاکہ تنازعات کا یہ سلسلہ مزید بڑھے بغیر ختم ہو۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ اس آپریشن میں ملوث نہیں تھا، انہوں نے دعوی کیا کہ ہمارا مقصد مشرق وسطی کے علاقے میں سفارت کاری اور کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

اس امریکی عہدیدار نے مزید کہا کہ ہم ایران سے کہتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر اپنے حملے بند کرے تاکہ جنگ کا یہ سلسلہ مزید بڑھے بغیر ختم ہو۔

قبل ازیں این بی سی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے امریکی حکومت کے ایک اعلی عہدیدار کے حوالے سے ایران کے متعدد فوجی علاقوں میں صیہونی حکومت کی جانب سے گذشتہ رات کی جارحیت میں واشنگٹن کے براہ راست ملوث ہونے کی تردید کی تھی اور لکھا تھا کہ ایران پر حکومت کے جوابی حملے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بلنکن

ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکی خارجہ پالیسی کے بارے میں بلنکن کے خدشات

پاک صحافت امریکی وزیر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں مشرق وسطیٰ اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے