اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین امن کانفرنس کی منظوری دے دی

(پاک صحافت) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 157 ارکان نے امریکا اور اسرائیلی حکومت کی مخالفت کے باوجود ایک قرارداد کی منظوری دی، جس کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کے لیے ایک امن کانفرنس آئندہ سال جون میں نیویارک میں منعقد ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق یہ قرارداد 157 ممالک کی حمایت سے منظور ہوئی۔ سات ممالک نے احتجاج نہیں کیا اور آٹھ ممالک بشمول امریکہ، ہنگری اور ارجنٹائن کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکومت نے اس کی مخالفت کی۔ مسئلہ فلسطین کے پرامن حل سے متعلق یہ قرارداد منظور کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مشرق وسطیٰ میں بلا تاخیر جامع، منصفانہ اور پائیدار امن کے قیام پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کے لیے ایک اعلی سطحی بین الاقوامی امن کانفرنس جون 2025 میں نیویارک میں منعقد ہوگی۔ یہ کانفرنس "اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعات کو ختم کرنے اور دو ریاستی حل (فلسطینی ریاست کی تشکیل) کے لیے ناقابل واپسی اقدامات کو فروغ دینے” کے مقصد سے منعقد ہونے والی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے شامی گولان کی پہاڑیوں سے متعلق ایک اور قرارداد بھی منظور کی جس میں اسرائیل سے کہا گیا کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے 4 جون 1967 کو قائم کی گئی سرحد تک مقبوضہ شامی گولان کے تمام علاقوں سے دستبردار ہو جائے۔

اس قرار داد کے حق میں 97 ووٹ، 64 غیر حاضر اور آٹھ ووٹ مخالفت میں آئے۔ اس سال 26 ستمبر (1403) کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی فلسطین کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کی منظوری دی، جس میں اسرائیل سے کہا گیا کہ وہ 12 ماہ کے اندر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم کر دے۔

یہ بھی پڑھیں

گراف

عالمی تیل کی قیمتوں پر امریکی روس مخالف پابندیوں کے منفی اثرات کی وارننگ

پاک صحافت ایک امریکی اور کثیر القومی مالیاتی خدمات اور بینکنگ کمپنی گولڈمین سیکس نے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے